اتوار, جون 15, 2025
اشتہار

ایرانی ڈرونز نے اسرائیلی دفاعی نظام میں دراڑ ڈال دی

اشتہار

حیرت انگیز

تہران: ایران اسرائیل جنگ کے دوران ایرانی ڈرون حملوں نے اسرائیلی دفاعی نظام میں دراڑ ڈال دی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کا مہنگا ترین دفاعی نظام ایرانی ڈرون روکنے میں ناکام دکھائی دے رہا ہے، ایران کی جانب سے داغے گئے ڈرونز نے دارالحکومت تل ابیب سمیت کئی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔

بریگیڈیئر جنرل احمد واحدی نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کے کئی فوجی اڈوں سمیت ڈیڑھ سو اہداف کو تباہ کیا گیا، ڈرون حملوں کے بعد مغربی کنارے کی صہیونی بستیوں میں بھی خطرے کے سائرن بجائے گئے، لوگوں نے بھاگم بھاگ بنکروں میں پناہ لی۔

ایرانی حملوں کے نیتجے میں مقبوضہ بیت المقدس اور تل ابیب میں زور دھماکے ہوتے رہے، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ شمالی اسرائیل میں دشمن کے ڈرون طیاروں نے دراندازی کی، ایران سے میزائل بھی داغے گئے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خیبر میزائلوں سے حیفہ اور تل ابیب کو نشانہ بنایا گیا، اسرائیل پر بدر اور عماد میزائل بھی داغے گئے، تل ابیب میں بعض میزائل نے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔


ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


یروشلم پوسٹ کے مطابق جمعہ کے اوائل میں ایران اور عراق سے تقریباً 100 دھماکا خیز مواد سے لدے ڈرونز اسرائیل کی طرف داغے گئے تھے، جس سے اسرائیلی فضائیہ چکرا کر رہ گئی تھی، شہری فضائی حدود کو فوری طور پر بند کر دیا گیا تھا، جب کہ شہریوں کو پناہ گاہوں کی طرف لے جائے جانے کی ہدایات جاری کر دی گئی تھیں۔

اسرائیل میں داخل ہونے ڈرون طیاروں میں تہران کے دو انتہائی طاقت ور ماڈلز شاہد 129 اور شاہد 136 شامل تھے، جس نے موجودہ جنگ میں اپنی صلاحیت منوا لی ہے، راتوں رات یہ حملہ اس وقت شروع ہوا جب متعدد ڈرون ایرانی سرزمین اور عراق سمیت مشرق وسطیٰ کے دیگر مقامات سے اڑان بھر کر اسرائیل میں داخل ہوئے۔ آئی ڈی ایف نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ ڈرون حملے مزید بھی ہو سکتے ہیں اس لیے وہ محفوظ پناہ گاہوں میں رہیں۔

واضح رہے کہ شاہد 129 ایک طویل فاصلے تک جانے والا کثیر مشن پلیٹ فارم ہے، یہ ایک جدید ترین ٹیکٹیکل UAV ہے جسے مغربی سسٹمز جیسا کہ امریکن MQ-1 پریڈیٹر کے ماڈل پر بنایا گیا ہے۔ یہ چوبیس گھنٹے تک بلندی پر رہنے اور تقریباً 1,700 کلومیٹر تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے یعنی وسطی ایران سے اسرائیل تک کا فاصلہ۔

اس کے برعکس، شاہد 136 ایک سستا نظام ہے لیکن اس سے کم مہلک ہرگز نہیں، اسے خودکش ڈرون کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے، یہ 20 سے 50 کلوگرام وار ہیڈ لے جاتا ہے اور اپنے پہلے سے پروگرام شدہ ہدف سے ٹکرا جاتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں