تہران: ایران نے اسرائیل کی خفیہ تنظیم ’موساد‘ سے وابستہ سائبر ٹیم کے سربراہ کو پھانسی دے دی۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایران نے محمدامین شایستہ نامی ایک قیدی کو پھانسی دے دی جسے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے ساتھ مبینہ طور پر تعاون کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق محمدامین شایستہ کو 2023 میں گرفتار کیا گیا تھا اور تسنیم نے اسے "موساد سے وابستہ سائبر ٹیم کا سربراہ” قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ 13 جون کو اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد ایرانی حکام کم از کم 3 افراد کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے جرم میں پھانسی دے چکے ہیں۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
گزشتہ روز ایرانی عدلیہ سے وابستہ خبر رساں ادارے میزان نے اطلاع دی تھی کہ مجید موسیبی نامی شخص کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے اور اس کی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کو حساس معلومات فراہم کرنے کی کوشش کے الزام میں اتوار کی صبح پھانسی دے دی گئی۔
جبکہ چند روز قبل ایرانی حکام نے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کیلیے جاسوسی کے الزام میں مزید پانچ افراد کو گرفتار کر لیا تھا۔
یہ گرفتاریاں اسلامی انقلابی گارڈ کور کے انٹیلی جنس یونٹ نے مغربی ایران کے صوبہ لرستان میں کی تھیں۔ مشتبہ افراد نے مبینہ طور پر خرم آباد، بروجرد اور دورود کے شہروں میں موساد کی ہدایت پر کارروائیاں کرنے کی کوشش کی۔
ایرانی حکام کا دعویٰ تھا کہ یہ گرفتاریاں ملک کے اندر غیر ملکی انٹیلی جنس کارروائیوں کے خلاف ایک تیز مہم کا حصہ ہیں۔