جمعہ, جون 20, 2025
اشتہار

’اسرائیلی حملے کے بعد امریکا اور ایران کی کئی بار براہ راست بات چیت ہوئی‘

اشتہار

حیرت انگیز

سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ ایران نے اسرائیل کے ساتھ شدید تنازع کے دوران امریکا کے ساتھ براہ راست بات چیت کی۔

تین سفارت کاروں نے رائٹرز نیوز ایجنسی کو بتایا کہ امریکا کے خصوصی ایلچی سٹیو وٹ کوف اور ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کئی بار فون پر بات کی ہے جب سے اسرائیل نے گزشتہ ہفتے ایران پر اپنے حملے شروع کیے ہیں تاکہ بحران کا سفارتی خاتمہ کیا جا سکے۔

سفارت کاروں کے مطابق جنہوں نے معاملے کی حساسیت کی وجہ سے شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی کہ عراقچی نے کہا کہ تہران اس وقت تک مذاکرات کی طرف واپس نہیں آئے گا جب تک اسرائیل 13 جون سے شروع ہونے والے حملوں کو روک نہیں دیتا۔

ان کا کہنا تھا کہ بات چیت میں مئی کے آخر میں ایران کو دی گئی امریکی تجویز پر ایک مختصر بات چیت بھی شامل ہے جس کا مقصد ایک علاقائی کنسورشیم بنانا ہے جو ایران سے باہر یورینیم کو افزودہ کرے، اس پیشکش کو تہران اب تک مسترد کر چکا ہے۔

امریکی اور ایرانی حکام نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے کے لیے رائٹرز کی درخواست کا فوری طور پر جواب نہیں دیا۔

اسرائیل کا امریکا کو مدد کے لیے پکارنا کمزوری کی علامت ہے، آیت اللہ خامنہ ای

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا امریکا کو مدد کے لیے پکارنا کمزوری کی علامت ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری پیغام میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ دشمن کو احساس ہوا ایرانی قوم ڈر رہی ہے تو وہ آپ کو نہیں چھوڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ دشمن سے وہی سلوک جاری رکھیں جو آج تک کیا ہے۔

 

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں