اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے 60 فیصد افزودہ یورینیم جہاں منتقل کی ہے اس کا مقام معلوم ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے 60 فیصد افزودہ یورینیم کہاں منتقل کی ہے، وہ مقام ہمیں معلوم ہے، لیکن انہوں نے اس کے بارے میں مزید بات کرنے سے گریز کیا۔
صہیونی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال ستمبر میں حزب اللہ رہنما حسن نصراللہ کے قتل کے بعد ایران نے جوہری ہتھیاروں کی پیش رفت تیز کی اور وہ ایک ماہ میں 300 بیلسٹک میزائل بنانے کی تیاری کر رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ فرود میں زیر زمین ایرانی جوہری مرکز پر امریکی حملہ کامیاب رہا اور ایران کے میزائل وجوہری پروگرام کو ختم کرنے کے قریب ہیں۔ مقاصد حاصل ہونے پر یہ آپریشن روک دیا جائے گا۔
ایران، اسرائیل اور امریکا کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
واضح رہے کہ امریکا نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب ایران کی تین ایٹمی تنصیبات فردو، نظنز اور اصفہان پر فضائی حملے کیے تھے اور امریکی صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ دنیا کو ایران کے ایٹمی خطرے سے بچا لیا اور اب اسرائیل پہلے سے زیادہ محفوظ ہے۔
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگیستھ نے بھی پنٹاگون میں پریس کانفرنس میں ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ تاہم امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے ایران کی تنصیبات کی مکمل تباہی سے متعلق تصدیق سے گریز کیا تھا۔
دوسری جانب امریکی حملے کے بعد ایران کے حکام نے کہا تھا کہ امریکا کے فضائی حملے سے قبل ہی تینوں ایٹمی تنصیبات خالی کرا لی گئی تھیں، ایک عہدے دار نے کہا کہ نشانہ بنائے گئے سائٹس میں کوئی مواد نہیں تھا جو اخراج کا باعث بنے۔
بین الاقوامی جوہری ایجنسی آئی اے ای اے کے چیف رافائل گروسی کا بھی امریکی حملے کے بعد یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ ایران کے پاس اب بھی 9 ہزار کلو افزودہ یورینیم موجود ہے، فردو میں نقصان اہم نوعیت کا ہے۔