امریکا نے گزشتہ شب ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کیا جس کی دنیا بھر سے مذمت کی جا رہی ہے روس اور ترکیہ کا بھی اس پر موقف سامنے آ گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں پر روس اور ترکیہ کا ردعمل سامنے آیا ہے اور خطبے میں نئی جنگ شروع کرنے پر امریکا پر کڑی تنقید کی ہے۔
روسی سیکیورٹی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے کہا ہے کہ ٹرمپ تو امن کے علمبردار صدر کے طور پر آئے تھے، لیکن انہوں نے تو امریکا کے لیے ایک نئی جنگ چھیڑ دی ہے۔
دمتری میدویدیف نے کہا کہ اقوام عالم کی واضح اکثریت امریکی اور اسرائیلی اقدامات کے خلاف ہے۔ امریکا اب نئے تنازع میں الجھ چکا اور زمینی کارروائی کا بھی امکان ہے۔ اس طرح کی ’’کامیابی‘‘ سے ٹرمپ نوبل انعام نہیں جیت سکیں گے۔
ترکیہ نے بھی ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں
ترک وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران پر امریکی حملے سے کشیدگی میں اضافے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ایٹمی تنازع کو صرف مذاکرات ہی حل کر سکتے ہیں۔
شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ٹیلی فون پر بات چیت، امریکی حملوں کی مذمت