سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے امریکا کے ایران پر حملے کے بعد کہا ہے کہ ایران افغانستان کی طرح امریکی غرور خاک میں ملا دے گا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملہ، امریکی صہیونی سازش کا پہلا مرحلہ تھا اور جنگ کے دوسرے مرحلے میں امریکا کھل کر سامنے آ گیا۔ امریکا صیہونی کنٹرولڈ ریاست بن چکا ہے اور امریکی حکمران اپنے نہیں بلکہ صہیونی مفادات کی غلامی کرتے ہیں۔ ٹرمپ کو اقتدار تک پہنچانے والوں شرمسار ہونا چاہیے۔
انہوں نے ایران پر امریکی حملے کو بدترین جارحیت اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا نے ایران کے پر امن ایٹمی پروگرام کو جھوٹے جواز کے طور پر استعمال کیا۔ ایران کا ردعمل تدبر، جرات اور حکمت کا امتزاج ہوگا۔ ایران بھی افغانستان کی طرح امریکی غرور کو مٹی میں ملا دے گا اور امریکی استعمار ماضی کی طرح اس جنگ میں بھی شکست کھائے گا۔
سعد رفیق نے یہ بھی کہا کہ اگر جنگ بندی نہ ہوئی تو یہ جنگ پورے خطے کو لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ چدین، روس اور مسلم ممالک کو مشترکہ لائحہ عمل اپنانا ہوگا، بصورت دیگر چین اور روس عالمی فیصلہ سازی سے باہر ہو جائیں گے۔
واضح رہے کہ امریکا نے گزشتہ شب ایرانی کی 3 جوہری تنصیبات پر حملہ کیا تھا۔ اس حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی جوہری تنصیبات تباہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا۔ اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے۔
دوسری جانب امریکی حملے کے بعد ایران کی جانب سے سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے اور ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے ہم سے دھوکا کیا اور شب امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے ریڈ لائن کراس کی۔
ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں
انہوں نے متنبہ کیا کہ امریکی حملے کے بعد ایران کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور ہم اپنے عوام کے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ امریکی حملے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔