جمعرات, اپریل 24, 2025
اشتہار

ایران ٹرمپ کو ایک کھرب ڈالر کی پیشکش کیوں کرنے والا تھا؟ عراقچی کی تقریر کیوں منسوخ ہوئی؟ سنسنی خیز انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

تہران: نیوز ویک نے انکشاف کیا ہے کہ ایران نے ایک منسوخ تقریر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی جوہری شعبے کی بحالی میں مدد کرنے کی ایک بڑی پیشکش کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی ایٹمی صنعت کی بحالی کے لیے ایران کی جانب سے ٹرمپ کو مجوزہ پیشکش کا انکشاف ہوا ہے، نیوز ویک نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران کے ایک اعلیٰ سفارت کار نے منسوخ شدہ تقریر میں، امریکی جوہری صنعت کو زندہ کرنے میں مدد کے لیے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو دسیوں ارب ڈالر کے معاہدوں کے ساتھ للچانے کی کوشش کی۔

دراصل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی پیر کو ’کارنیگی انڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس‘ کی نیوکلیئر پالیسی کانفرنس میں ایک ورچوئل تقریر کرنے والے تھے، تاہم منتظمین نے شرط رکھی تھی کہ عراقچی سوالات کا موقع فراہم کریں اور اس شرط کی بنا پر عراقچی کی ٹیم نے تقریر ہی منسوخ کر دی۔


امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں لگا دیں، مذاکرات کا تیسرا دور ملتوی


بعد ازاں، اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے نیوز ویک کو تقریر کا وہ متن فراہم کیا، جس میں واشنگٹن کے ساتھ نئے جوہری معاہدے کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی زبردست پیشکش شامل کی گئی تھی۔

متن کے مطابق عباس عراقچی کو کہنا تھا کہ ایران کبھی بھی امریکا کے ساتھ اقتصادی اور سائنسی تعاون کے راستے میں رکاوٹ نہیں بنا، بلکہ پچھلی امریکی حکومتیں رکاوٹ بنتی رہی ہیں، جو مخصوص گروپس کے زیر اثر کام کرتی رہیں، اور جیسا کہ میں نے حال ہی میں واشنگٹن پوسٹ کی تحریر میں واضح کیا ہے، ہماری معیشت کی جانب سے امریکی کاروباری اداروں کے لیے ایک کھرب ڈالر کا موقع اب بھی دستیاب ہے۔

عراقچی کے بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ اس میں وہ کمپنیاں شامل ہیں جو غیر ہائیڈرو کاربن ذرائع سے صاف بجلی پیدا کرنے میں ہماری مدد کر سکتی ہیں، ایران اس وقت بوشہر نیوکلیئر پاور پلانٹ میں ایک ری ایکٹر چلا رہا ہے، ہمارا طویل مدتی منصوبہ کم از کم 19 اضافی ری ایکٹر بنانے کا ہے، یعنی دسیوں ارب ڈالر کے ممکنہ معاہدے دستیاب ہیں، اکیلے ایرانی مارکیٹ اتنی بڑی ہے کہ امریکی ایٹمی صنعت کو بحال کر سکے۔

واضح رہے کہ گہرے عدم اعتماد اور فوجی بیان بازی کے باوجود امریکا اور ایران نے بالواسطہ بات چیت کے دو ادوار کیے ہیں، اس بات چیت کا مقصد ایک ایسے معاہدے تک پہنچنا ہے جو پابندیوں میں نرمی کے بدلے ایران کی یورینیم افزودگی کی صلاحیت کو محدود کر دے گا۔ ٹرمپ نے اس صورت میں ایران کی ’’خوش حالی‘‘ کی خواہش کا اظہار کیا ہے جب تک وہ جوہری ہتھیاروں کی صلاحیت حاصل کرنے کی سعی نہیں چھوڑتا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں