کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اہلیہ جمیلہ عالم الہدیٰ کے ہمراہ لاہور کے بعد کراچی پہنچ گئے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور کابینہ ارکان نے ایئرپورٹ پر معزز مہمان کا استقبال کیا۔ ان کی آباد کے موقع پر شہر بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔
سکیورٹی وجوہات کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں موبائل فون سروس بند ہے جبکہ کمشنر کراچی نے عام تعطیل کا اعلان کر رکھا ہے۔
ابراہیم رئیسی ایئرپورٹ سے مزار قائد پہنچ کر جہاں حاضری دی۔ معزز مہمان مزار قائد سے سی ایم ہاؤس پہنچیں گے جہاں وہ وزیر اعلیٰ سندھ اور صوبائی کابینہ کے ارکان سے ملاقات ہوگی۔
بعدازاں ان کو گورنر سندھ کی جانب سے اعزازی پی ایچ ڈی ڈگری دی جائے گی۔ ایرانی صدر آج کراچی میں قیام کریں گے اور بدھ کی صبح روانہ ہو جائیں گے۔
قبل ازیں، ایرانی صدر آج صبح لاہور پہنچے تھے جہاں علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبائی وزرا کے ہمراہ معزز مہمان کا استقبال کیا تھا۔ وہ ایئرپورٹ سے مزار اقبال پہنچے جہاں وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے استقبال کیا تھا۔
ایرانی سفیر رضا امیری مقدم بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ایرانی صدر نے مزار اقبال پر پھولوں کی چادر چڑھائی، فاتحہ خوانی کی تھی۔ خطیب و امام بادشاہی مسجد مولانا عبدالخبیر ازاد نے دعا کرواتے ہوئے کہا تھا کہ پاک ایران دوستی کوہ ہمالیہ سے بھی بلند ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے معزز مہمان کا کہنا تھا کہ غزہ کے مسلمان جنگ جیتیں گے، پاکستان کے عوام انقلابی اور دینی رجحان رکھتے ہیں، ایران غزہ پر پاکستانی قوم اور حکومت کے موقف کو سراہتا ہے۔
انہوں نے شاعر مشرق کو انقلابی اور استعمار مخالف قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایرانی قوم اقبال کا بہت احترام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان مضبوط بندھن اور انسیت موجود ہے۔
معزز مہمان نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے استقبالیہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران پاکستان سے توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھائے گا، فلسطین صرف اسلامی ممالک ہی کا نہیں، پوری دنیا کا مسئلہ بن چکا ہے جسے حل کروانا ہوگا۔
ایرانی صدر کا گورنر ہاؤس میں گورنر بلیغ الرحمان نے استقبال کیا تھا، یہاں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور گورنر بلیغ الرحمان نے معزز مہمان سے الگ الگ ملاقاتیں کیں اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور ثقافتی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
ابراہیم رئیسی کی اہلیہ ڈاکٹر جمیلہ علم الہدیٰ نے خانہ فرہنگ ایران میں خواتین سے خطاب کیا تھا اور ہوم اکنامکس یونیورسٹی کا دورہ بھی کیا تھا۔