منگل, اپریل 1, 2025
اشتہار

ٹرمپ کی دھمکی پر ایران کا صاف جواب!

اشتہار

حیرت انگیز

ایران نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے جواب میں براہ راست جوہری مذاکرات کو مسترد کر دیا اور بالواسطہ مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے ملک کے جوہری پروگرام پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کو مسترد کر دیا ہے لیکن بالواسطہ بات چیت کے لیے آمادگی کا عندیہ دیا ہے۔

ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر تہران واشنگٹن کے ساتھ معاہدہ نہیں کرتا ہے تو وہ بم دھماکوں اور ثانوی محصولات عائد کریں گے۔

ایران نے جوہری معاہدہ نہیں کیا تو بمباری ہوگی، ٹرمپ کی دھمکی

پیزشکیان نے اتوار کو تہران میں کابینہ کے اجلاس کے دوران کہا کہ ہم نے عمان کے ذریعے امریکی صدر کے خط کا جواب دیا اور براہ راست مذاکرات کے آپشن کو مسترد کر دیا لیکن ہم بالواسطہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگرچہ ایران اصولی طور پر مذاکرات کے خلاف نہیں ہے لیکن واشنگٹن کو پہلے اپنے ماضی کی "بدتمیزی” کو درست کرنا چاہیے اور اعتماد بحال کرنا چاہیے۔

یہ بیان دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان آئے ہیں۔

اتوار کو این بی سی کے ساتھ ایک ٹیلی فون انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا، ’’اگر وہ معاہدہ نہیں کرتے تو بمباری ہو گی۔‘‘

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں