جمعہ, جون 27, 2025
اشتہار

امریکا کیساتھ مذاکرات ہوں گے یا نہیں؟ ایران نے واضح کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

تہران: ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد امریکا کے ساتھ جوہری پروگرام پر دوبارہ مذاکرات بحال ہونے کا امکان مسترد کر دیا۔

ایرانی خبر رساں ایجنسی تسنیم کی رپورٹ کے مطابق ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں عباس عراقچی نے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت میں امریکا کی شمولیت کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔

ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

وزیر خارجہ نے کہا کہ جب ایران اسرائیلی جارحیت سے قبل امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات میں اپنے عوام کے حقوق کا تحفظ کر رہا تھا تو واشنگٹن نے مذاکرات سے مایوسی کے بعد دوسرا طریقہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کی جانب سے ایران کی اقتصادی پابندیاں ختم کئے جانے کا امکان

عباس عراقچی نے ایران پر امریکی فوجی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے سفارتکاری اور مذاکرات سے غداری قرار دیا۔

انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات اگلے ہفتے ہوں گے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ مذاکرات کے دوبارہ آغاز کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے ابھی کوئی بات چیت نہیں ہوئی، فی الحال مذاکرات کا موضوع بحث میں نہیں ہے۔

عباس عراقچی نے وضاحت دی کہ ایران سفارت کاری کیلیے پرعزم ہے لیکن امریکا کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے یا نہ کرنے کے فیصلے کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

انٹرویو میں ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی اور اسرائیلی حملوں کے بعد تہران کے جوہری افزودگی کے پروگرام کے بارے میں پوچھے جانے پر وزیر خارجہ نے کہا کہ نقصانات معمولی نہیں ہیں لیکن جائزہ لے رہے ہیں، یہ کہنا قبل ازوقت ہے کہ صورتحال مذاکرات کیلیے ٹھیک ہے یا نہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں