ایرانی جوہری توانائی آرگنائزیشن کے ترجمان بہروز کمال وندی نے تصدیق کی ہے کہ نطنز جوہری تنصیب سے تابکاری کا اخراج ہوا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی جوہری توانائی آرگنائزیشن کے ترجمان بہروز کمال وندی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی میزائل حملے کے نتیجے میں صوبہ اصفہان میں ایران کی سب سے بڑی جوہری سائٹ نطنز جوہری تنصیب سے تابکاری کا اخراج ہوا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ تابکاری جوہری تنصیب سے باہر نہیں پھیلی تاہم جوہری تنصیب کے اندر پھیلنے والی تابکاری کو ختم کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بیان دیتے ہوئے آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی نے کہا تھا کہ نطنز میں زمین سے اوپر ایران کا افزودگی کا پلانٹ تباہ کیا جا چکا ہے۔
اس سے قبل ایرانی میڈیا کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اسرائیل کے حملے میں ایران کے 6 سائنسدان شہید ہوئے ہیں، شہید ہونے والوں میں عبدالحمید منوچہر، احمد رضا ذوالفقاری، سید امیر حسین فقیہی، مطّلبی زادہ، محمد مہدی تہرانچی اور فریدون عباسی شامل ہیں۔
یہ سائنسدان ایران کے جوہری پروگرام سے وابستہ تھے اور انہیں ملک کے اہم ترین ایٹمی ماہرین میں شمار کیا جاتا تھا۔
اس کے ساتھ اسرائیلی حملے میں ایرانی آرمی چیف میجر جنرل محمد باقری، پاسداران انقلاب کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی، سینٹرل ہیڈکوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد اور آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی بھی شہید ہوئے۔
اسرائیل پر جلد خیبر میزائل سے حملہ کیا جائے گا، ایران کا واضح پیغام
جس کے بعد امیرحبیب اللہ سیاری کوقائم مقام آرمی چیف اوربریگیڈیر جنرل احمد واحدی کو پاسداران انقلاب کا عبوری سربراہ مقرر کر دیا گیا۔