تہران: ایران نے جوہری تنصیبات پر حملے کے جواب میں قطر میں امریکی فوجی اڈے پر کارروائی کو اپنا حق دفاع قرار دے دیا۔
ایران کی مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ قطر میں امریکی فوجی اڈے العدید پر حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق حق دفاع کے تحت کیا۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ حق دفاع کے اس عمل کا ہمارے دوست اور پڑوسی ملک قطر کا کوئی تعلق نہیں کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان گہرے اور مضبوط تعلقات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قطر و دیگر ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات کی پالیسی کیلیے پوری طرح پرعزم ہے۔
تہران نے زور دیا کہ ایران کے خلاف امریکی یا اسرائیلی مجرمانہ جارحیتوں اور بدنیتی کی پالیسیوں کو واشنگٹن اور اس خطے کے برادر ممالک کے مابین تقسیم پیدا نہ ہونے دیں۔
Iran’s military strikes on American military base ‘Al-Udeid’ was in exercise of our self-defense under Article 51 of the UN Charter in response to the United States’ unprovoked aggression against Iran’s territorial integrity and national sovereignty that took place on 22 June…
— Esmaeil Baqaei (@IRIMFA_SPOX) June 24, 2025
واضح رہے کہ جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے جواب میں ایران نے قطر میں امریکا کے بڑے فوجی اڈے پر میزائل ڈاغے جس کے چند گھنٹے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ایران اور اسرائیل جنگ بندی پر رضامند ہوگئے ہیں۔
امریکی صدر نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں لکھا کہ اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ہے، دونوں ملک باقاعدہ جنگ کے خاتمے کا اعلان کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ تمام لوگوں کو مبارک ہو، اسرائیل اور ایران کے درمیان مکمل اور جامع سیز فائر پر مکمل اتفاق ہوگیا ہے۔
بعدازاں ایران اور اسرائیل نے سیز فائر کا باضابطہ اعلان کیا۔