لندن: مڈل ایسٹ آئی نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے ایران پر حملے سے قبل اسرائیل کو لیزر گائیڈڈ میزائل فراہم کیے تھے۔
مڈل ایسٹ آئی کی رپورٹ کے مطابق امریکا ایران پر اسرائیلی حملے کے منصوبے سے پیشگی آگاہ تھا، اور امریکا نے خاموشی سے 300 لیزر گائیڈڈ ’’ہیل فائر‘‘ میزائل اسرائیل کو دیے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لیزر گائیڈڈ میزائل کی فراہمی ایرانی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے تھی، ہیل فائر میزائل فضا سے زمین پر نشانہ بنانے کی مہارت رکھتے ہیں، امریکا نے اسرائیل کو یہ میزائل سرجیکل اسٹرائیک کے لیے دیے تھے۔
US quietly delivered hundreds of missiles to Israel ahead of Friday attack. The transfer of such a large suggests that the Trump administration was well-informed of Israel’s plans to attack the Islamic Republic of Iran, two US officials told MEEhttps://t.co/OderCOfCrG
— Middle East Eye (@MiddleEastEye) June 14, 2025
دو امریکی عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مڈل ایسٹ آئی کو بتایا کہ اتنی بڑی مقدار میں Hellfires کی منتقلی سے پتا چلتا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اسرائیل کے اسلامی جمہوریہ ایران پر حملہ کرنے کے منصوبے سے اچھی طرح آگاہ تھی۔
ایران کا میزائل حملہ، اسرائیلی فوج پریس بریفنگ چھوڑ کر بھاگ نکلی
دوسری طرف دو امریکی عہدیداروں نے جمعہ کو روئٹرز کو بتایا تھا کہ امریکی فوج نے اسرائیل کی طرف بڑھنے والے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی ہے۔ اسرائیل کی فوج نے جمعہ کے روز اپنے حملے میں 100 سے زائد طیاروں کا استعمال کیا، جس نے اعلیٰ فوجی حکام، ایٹمی سائنس دانوں اور کمانڈ سینٹرز کو نشانہ بنانے کے لیے درست ٹریکنگ کا استعمال کیا تھا۔
Axios نے جمعہ کو دو اسرائیلی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ اسرائیل کے حملے کے منصوبوں کے خلاف مزاحمت کا صرف ’’ڈھونگ‘‘ کر رہی تھی، لیکن نجی طور پر ان کی مزاحمت نہیں کی۔