منگل, جولائی 2, 2024
اشتہار

پاکستان کے انتخابات پر متنازع امریکی قرارداد پر ایران کا ردعمل آگیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: ایران نے پاکستان کے عام انتخابات پر متنازع امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر ردعمل دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔

پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے اپنے بیان میں کہا کہ جدید جاہلیت میں یہ بھی ہے کہ کوئی ملک جنگ بندی قرارداد کو ویٹو سے روکتا ہے اور وہ ملک صیہونی حکومت کو مہلک ہتھیار فراہم کر کے نسل کشی کی حمایت کرتا ہے۔

ایرانی سفیر نے کہا کہ اس ملک کی کانگریس قرارداد پاس کرتی ہے جس سے ملک بھر میں سوالیہ نشان بنتا ہے، قرارداد اقوام متحدہ کے آزاد رکن کے ملکی معاملات میں کھلی مداخلت ہے۔

- Advertisement -

رضا امیری مقدم نے مزید کہا کہ کانگریس قرارداد جمہوریت کی حمایت کی آڑ میں ایک طرح سے بھتہ خوری بھی ہے۔

چند روز قبل ریپبلکن رچرڈ میکارمک اور کانگریس کے رکن ڈین کلڈی نے ایوان نمائندگان میں قرارداد پیش کی تھی جس میں پانچ نکات کی منظوری دی گئی تھی جن میں جمہوریت کی حمایت کے علاوہ، انسانی حقوق، آزادی اظہار کا تحفظ اور جمہوری عمل میں عوام کی شرکت کو یقینی بنانا شامل ہے۔

قرارداد میں امریکی صدر اور وزیر خارجہ سے کہا گیا تھا کہ وہ جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کیلیے حکومتِ پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں۔

قرارداد میں پاکستان حکومت پر زور دیا گیا تھا کہ جمہوری اداروں، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھے، پاکستانی عوام کی آزادی صحافت، آزادی اجتماع اور آزادی اظہار کی بنیادی حقوق کا احترام کرے۔

گزشتہ روز امریکی قرارداد کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد کثرت رائے سے منظور کی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ امریکی ایوان نمائندگان کی منظور قرارداد کا ایوان نوٹس لے رہا ہے، پاکستان آئین کی روح کے مطابق جمہوریت کے عالمی اصولوں پر گامزن ہے، پاکستان آئین میں درج بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

اس میں کہا گیا کہ عوام کی امنگوں اور وژن کے مطابق اصولوں کی حفاظت کریں گے، مضبوط اور مستحکم جمہوری معاشرے کی تعمیر کیلیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں، امریکا کی قرارداد واضح طور پر پاکستان کے انتخابی عمل پر غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔

متن کے مطابق امریکی قرارداد پاکستان کے انتخابات میں حق رائے دہی کے استعمال کو تسلیم نہیں کرتی، خودمختار ملک کی حیثیت سے پاکستان اندرونی معاملات میں مداخلت قبول نہیں کرے گا، ایوان امریکا کے ساتھ مضبوط، باہمی احترام اور تعاون پر مبنی تعلقات چاہتا ہے، امریکی کانگریس پاک امریکا تعلقات کو مضبوط بنانے میں تعمیری کردار ادا کرے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ ہمارے ملک میں جس قسم کی مداخلت ہوئی یہ غیر مناسب ہے، کسی کو زیب نہیں دیتا دوسرے ملک کے معاملات میں دخل اندازی کرے، ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ قابل قبول ہے۔

اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے والی رکن شائستہ پرویز ملک نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں جس کی مذمت کرتی ہوں، اپوزیشن کا جو رویہ ہے اس پر افسوس ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے انتخابات نے کروڑوں پاکستانیوں نے ووٹ دیے، افسوس کی بات ہے اپوزیشن ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

رکن اسمبلی نے کہا تھا کہ شرم کریں آپ کے ملک کی خودمختاری کا سوال ہے۔ ایوان نے شائستہ پرویز ملک کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں