ہفتہ, مئی 24, 2025
اشتہار

اسرائیل کی کسی بھی حماقت کا تباہ کن جواب دیا جائے گا، پاسداران انقلاب

اشتہار

حیرت انگیز

پاسداران انقلاب کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ وہ اسرائیل کے کسی بھی دشمنانہ اقدام کے جواب کے لیے پوری طرح سے تیار ہیں۔

عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ انگلی بندوق کے لبلبے”ٹریگر” پر ہے اور کسی بھی دشمن کے جارحانہ اقدام کے جواب میں فیصلہ کن رد عمل دیا جائے گا، جو تصور سے بھی بڑھ کر ہو گا۔

رپورٹس کے مطابق پاسداران انقلاب کا کہنا تھا کہ یہ جواب صرف خیالی حملہ آوروں کو شدید پشیمان نہیں کرے گا، بلکہ اس سے تزویراتی طاقت کا توازن حق کے محاذ کی طرف اور صہیونی ایجنٹ کے خلاف تبدیل ہوجائے گا۔

ایرانی فوج کی جنرل اسٹاف کمیٹی نے بھی کل اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ ملک کے خلاف کسی بھی ”غلط اقدام” پر سختی اور قوت کے ساتھ ردعمل دیا جائے گا۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا جمعرات کے روز زور دے کر کہنا تھا کہ ان کا ملک اسرائیلی حملے کا بھرپور جواب دے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ اگر اسرائیل نے جوہری تنصیبات پر حملہ کیا تو ایران اس حملے کو قانونی طور پر امریکہ کی شراکت تصور کرے گا، اور اسے اس کے نتائج کا ذمہ دار ٹھہرائے گا۔

ساتھ ہی پاسدارانِ انقلاب کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل علی محمد نائینی کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ اسرائیل کی کسی بھی حماقت کا فوری تباہ کن جواب دیا جائے گا۔

یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب امریکی اور اسرائیلی ذرائع کے مطابق تل ابیب اس صورت میں ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جب تہران اور واشنگٹن کے درمیان مذاکرات بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوجائیں۔

واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کا پانچواں دور اٹلی کے شہر روم میں شروع ہو گیا ہے جس میں ایران کی 60 فیصد یورینیم افزودگی پر امریکا نے سخت ردعمل دیا ہے۔

امریکا نے ایران سے تمام یورینیم افزودگی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور وزیرخارجہ نے واضح کیا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنا اولین ترجیح ہے۔

جوہری تنصیبات پر کسی بھی اسرائیلی حملے کا ذمہ دار امریکا ہو گا، ایران

ایران نے یورینیم افزودگی کو قومی خودمختاری کا مسئلہ قرار دیا ہے۔ ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ یورینیم افزودگی کو ترک نہیں کریں گے یہ ہماری ریڈلائن ہے، یورینیم افزودگی کرنے سے روکا جائے گا تو کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں