اتوار, نومبر 10, 2024
اشتہار

ایران نے اسرائیل پر حملہ موخر کرنے کیلئے کونسی شرط رکھ دی؟

اشتہار

حیرت انگیز

غزہ میں اسرائیل فوج کی جانب سے بربریت کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں ایرانی حکام نے اسرائیل پر حملہ موخر کرنے کیلئے شرط رکھ دی۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ سیز فائر معاہدہ ہوا تو حملہ نہیں کیا جائے گا، ایران دوحا میں غزہ جنگ بندی مذاکرات میں حصہ لینے پر غور کررہا ہے۔

ایرانی حکام نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ صرف غزہ جنگ بندی کی صورت میں ہی ایران، اسرائیل پر جوابی حملہ موخر کر سکتا ہے۔

- Advertisement -

دوسری طرف امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی جانوں کا ضیاع ہمارے لیے کسی بھی صورت میں ناقابل قبول ہے۔

یہ بات ترجمان ویدانت پٹیل نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر نمائندہ اے آر وائی نیوز نے غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے حوالے سے سوال کیا کہ ایسا لگتا ہے کہ جیسے امریکا دفاع کے نام پر غزہ جنگ میں بیگناہوں کے قتل عام کی حمایت کر رہا ہے؟

جس کے جواب میں ویدانت پٹیل نے کہا کہ میں اس سوال کو مجموعی طور پر مسترد کرتا ہوں، غزہ جنگ میں حماس شہریوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ ہم اپنے آپ کو ایسے منظر نامے میں پاتے ہیں جہاں حماس جیسا جنگجو موجود ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حماس شہری انفراسٹرکچر کو استعمال کرتی رہتی ہے، شہری سہولیات کو محفوظ پناہ گاہ کے طور پر محفوظ کیا جانا چاہیے، امریکی روایتی ہتھیاروں کی منتقلی کی پالیسی کے تحت ہے۔

ویدانت پٹیل نے بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے الزامات سے متعلق سوال پر کہا کہ شیخ حسینہ کے استعفیٰ میں امریکا کے ملوث ہونے کا الزام سراسر غلط ہے۔

جنگ بندی کیلیے اسرائیل کی نئی اور سخت شرائط

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حالیہ ہفتوں میں بہت ساری غلط معلومات دیکھی ہیں اور ہم معلومات کو تقویت دینے اور دیانت داری کو مضبوط بنانے پر زور دیتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں