اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری سے ایرانی وزیرخارجہ سید عباس عراقچی کی ملاقات ہوئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ بغیر ثبوت پہلگام واقعے کو پاکستان سے منسلک کرنا مسترد کرتے ہیں، پاکستان نے پس پردہ حقائق کا پتہ لگانے کیلئے عالمی تحقیقات کی پیشکش کی، تمام صورتحال میں پاکستان نے انتہائی ذمہ داری سے کام لیا۔
شہبازشریف نے کہا کہ مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے بھارت میڈیا کے ذریعے بےبنیاد پروپیگنڈا کررہا ہے، جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا ناقابل قبول ہے، کوئی فریق سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل نہیں کرسکتا۔
وزیراعظم نے پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے اشتعال انگیز رویے پر شدید تشویش کا اظہار کیا، ملاقات میں خطے میں امن واستحکام کیلئے ایران کےساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
دریں اثنا صدرمملکت آصف علی زرداری سے ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کی ملاقات کی ہوئی، ملاقات میں علاقائی سلامتی کی صورتحال بالخصوص پہلگام واقعے کے بعد بھارت اور پاکستان کے مابین جاری کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مابین تاریخی اور برادرانہ تعلقات ہیں، صدر نے خطے میں امن اور خوشحالی کے فروغ کیلئے مل کر کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ پاکستان کا دورہ سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای اور ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی ہدایات پر کیا، موجودہ صورتحال پر پاکستان کا موقف سمجھتے ہیں،
عباس عراقچی نے کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے، ایران پاکستان کے ساتھ باہمی مفاد میں دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے، ایرانی وزیر خارجہ نے کشیدگی کم کرنے کیلئے فریقین پر تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔
وزیراعظم کی پہلگام واقعہ کی شفاف بین الاقوامی تحقیقات میں برطانیہ کو بھی شمولیت کی دعوت