ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے امریکی دھمکیوں پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا جتنی زیادہ دھمکیاں دیگا ایران اتنا ہی مضبوط ہو گا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ایران اپنی جوہری کامیابیوں سے نہ پیچھے ہٹے گا اورنہ ہی اس پر سمجھوتہ کرے گا۔
اُنہوں نے کہا کہ ہمارے دروازے بات چیت کے لیے کھلے ہیں، اپنے وقار اور فخر کی بنیاد پر مذاکرات کریں گے۔
مسعود پیزشکیان نے کہا کہ ہم جوہری بم نہیں بنانا چاہتے، ہمیں جوہری سائنس اورجوہری توانائی کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ ایران کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو ایک بار پھر دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ایران جوہری پروگرام بند کرنے پر راضی نہ ہوا تو فوجی طاقت کا استعمال کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ فوج کی ضرورت پڑی تو ہمارے پاس فوج موجود ہے، اسرائیل بھی اس میں شامل ہو جائے گا، ہم وہی کرتے ہیں جو ہم کرنا چاہتے ہیں۔
’مذاکرات سے قبل جوہری بم نہیں بنانا چاہتے، ایران میں امریکا سرمایہ کاری کر سکتا ہے‘
دوسری جانب امریکا اور ایران کے درمیان 3 دن بعد عمان میں مذاکرات ہونے جارہے ہیں لیکن امریکی محکمہ خزانہ نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ نئی پابندیوں سے جوہری پروگرام سے منسلک پانچ اداروں کو نشانہ بنایا گیا۔