منگل, فروری 25, 2025
اشتہار

ایران نے امریکا کو صاف انکار کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

ایرانی وزیر خارجہ نے امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کو مسترد کردیا۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ جب تک ٹرمپ انتظامیہ ایران کے خلاف اپنی "زیادہ سے زیادہ دباؤ” کی حکمت عملی کا اطلاق جاری رکھے گی تب تک تہران اور واشنگٹن کے درمیان "براہ راست مذاکرات کا کوئی امکان نہیں”۔

عراقچی نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ جوہری مذاکرات کے حوالے سے ایران کا موقف واضح ہے اور ہم دباؤ اور پابندیوں کے تحت مذاکرات نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا کوئی امکان نہیں جب تک اس طرح زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالا جائے گا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ اور محکمہ خارجہ نے ایران کی تیل کی برآمدات کو نشانہ بناتے ہوئے 30 سے زائد افراد اور جہازوں پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق جن ممالک پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان میں متحدہ عرب امارات، چین، ایران، بھارت، ہانگ کانگ، ملائیشیا اور سیشلز شامل ہیں۔

امریکا کے مطابق جو بھی ایرانی تیل کے کاروبار میں ملوث پایا گیا، اسے سخت پابندیاں جھیلنا پڑیں گی۔

دوسری جانب ایران نے امریکا اور اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اپنے ایٹمی پروگرام کا دفاع ہر صورت میں کیا جائے گا۔

ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران نے اپنے ایٹمی پروگرام کا دفاع کیا ہے اور وہ اس دفاع کو جاری رکھنے میں کسی قسم کی ہچکچاہٹ کا شکار نہیں ہوگا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں