جمعرات, نومبر 28, 2024
اشتہار

ایران کا القدس فورس کے سربراہ اسماعیل قاآنی سے رابطہ منقطع، خبر ایجنسی

اشتہار

حیرت انگیز

ایران کا القدس فورس کے سربراہ اسماعیل قاآنی سے بیروت پر اسرائیل کے فضائی حملوں کے بعد رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دو سینئر ایرانی سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ پر اسرائیلی حملے کے بعد القدس فورس کے سربراہ اسماعیل قاآنی بیروت کے دورے پر روانہ ہوئے تھے تاہم گزشتہ ہفتے بیروت پر ہونے والے فضائی حملوں کے بعد سے رابطے میں نہیں ہیں۔

رپورٹس کے مطابق ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حزب اللہ کے ممکنہ سربراہ ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنانے کیلئے کیے گئے حملوں کے وقت اسماعیل قاآنی بھی بیروت کے جنوبی علاقے ضاحیہ میں موجود تھے تاہم اس وقت وہ ہاشم صفی الدین سے ملاقات نہیں کررہے تھے۔

- Advertisement -

خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل بیروت کے جنوبی علاقے پر لگاتار بمباری کرکے ہاشم صفی الدین کی تلاش کی مہلت بھی نہیں دے رہا، تلاش کے اختتام پر ہی ان سے متعلق کچھ کہا جاسکتا ہے۔

یاد رہے کہ 2020 میں بغداد میں کئے گئے امریکی ڈرون حملے میں القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد ایران کی جانب سے اسماعیل قاآنی کو پاسداران انقلاب اوورسیز ملٹری انٹیلیجنس کی القدس فورس کا نیا سربراہ بنایا گیا تھا۔

دوسری جانب اسرائیلی حملے میں ایران کے سب سے بڑے آئل ٹرمینل کو نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ممکنہ اسرائیلی حملے کے خطرے کے پیش نظر ایران کے وزیر برائے تیل محسن پاک نژاد نے آج صبح جزیرے خارک میں ملک کے اہم آئل ٹرمینل کا دورہ بھی کیا۔

ایران نے اچانک پروازیں منسوخ کر دیں

واضح رہے کہ اسرائیلی فوجی ترجمان کہہ چکے ہیں کہ تہران کے میزائل حملے کا جواب مناسب وقت پر دیا جائے گا، جبکہ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل جوابی حملے میں ایران کی تیل تنصیبات کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں