بغداد: عراق کے دارالحکومت بغداد میں ہونے والے دو بم دھماکوں میں 125 افراد جاں بحق اور 150 سے زائد زخمی ہوگئے، داعش نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔
اطلاعات کے مطابق پہلا دھماکا مرکزی ڈسٹرکٹ کرادہ میں ایک ریستوارن اور مصروف بازار میں ہوا، اس وقت وہاں بہت سارے افراد رمضان کی خریداری میں مصروف تھےجب کہ دوسرا دھماکا کچھ دیر بعد دارالحکومت کے شمال میں واقع شیعہ اکثریتی علاقے میں ہوا۔زخمیوں اور لاشوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔
بین الاقوامی خبررساں ایجنسی کے مطابق ہلاک شدگان میں بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے،دھماکے کی وجہ سے بازار کی اہم سڑک پر آگ پھیل گئی اور اتوار کی صبح بھی وہاں آگ لگی ہوئی تھی، پاس کی کئی عمارتیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔
عراقی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم حیدر العبادی جب صبح وہاں پہنچے تو مشتعل ہجوم نے ان کا راستہ روک لیا۔عراقی سول حکام کے مطابق داعش فلوجہ کو بغداد پر حملوں کے لیے ‘‘لانچنگ پیڈ’’ کی طرح استعمال کرتی رہی ہے۔
عراقی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں ہونے والے بم دھماکوں کی ذمہ داری دولت اسلامیہ عراق و شام (داعش) نے قبول کر لی ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں عراق کے شہر فلوجہ میں فضائی حملے میں داعش کے 250 جنگجو مارے گئے اور یہ کاروائی اب تک کی سب سے بڑی کارروائی تھی۔