بغداد: عراق میں کرپشن کے خلاف مہم چلانے والی خاتون صحافی عفرہ القیسی کو سیدیہ کے علاقے سے اغوا کرلیا گیا، وزیراعظم نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے خاتون صحافی کو فوری بازیاب کروانے کے احکامات دیے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملک بھر میں کرپشن کے خلاف مہم چلانے والی خاتون صحافی پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئیں ہیں، عراقی حکام نے اُن کےاغوا ہونے کی تصدیق کر دی ہے اور وزیراعظم حیدرالعابدی نے خاتون صحافی کی فوری باحفاظت بازیابی کے احکامات دیے ہیں۔
عراقی حکام کے مطابق اغوا ہونے والی خاتون عفرہ القیسی بغداد کے علاقے سیدیہ میں رہائش پذیر تھیں ، وہ گزشتہ پیر کو انہیں گھر سے اغوا کیا گیا ہے۔
پڑھیں: ’’ موصل آپریشن ،عراقی فورسزکا داعش کے خلاف گھیرا تنگ ‘‘
عراقی وزیراعظم نے خاتون صحافی کے اغوا ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری بازیابی کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ انہوں نے عوام سے اپیل کیا کہ اگر خاتون صحافی سے متعلق کوئی اطلاع ہو تو فوری طور پر سیکیورٹی اداروں کو فراہم کریں۔
مغویہ نے پیر کی صبح ایک آرٹیکل تحریر کیا تھا جس میں انہوں نے آمڈ گروپس کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزارتِ داخلہ کے ایک افسر کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
مزید پڑھیں: ’’ داعش کے جنگجوزندگی چاہتے ہیں تو ہتھیار ڈال دیں،عراقی وزیراعظم ‘‘
انہوں نے وزارتِ داخلہ کے افسر کو موصوف کہتے ہوئے تحریر کیا تھا کہ ’’ناصریہ شہر میں قائم اسکول کے پرنسپل کو صرف اس لیے تشدد کا نشانہ بنایا کہ اُس نے افسر کی بیٹی کے ساتھ جھگڑا کرنے والے طالب علم کو سزا دینے سے انکار کردیا تھا‘‘۔
خاتون صحافی کی عمر 43 سال ہے اور وہ برطانوی اخبار سمیت بہت سی نیوز ویب سائٹس سے وابستہ ہیں، غیر ملکی میڈیا کے مطابق عفرہ القیسی بڑھتی ہوئی کرپشن کے سخت خلاف تھیں اور اس کے خاتمے کے لیے انہوں نے ایک مہم بھی شروع کررکھی تھی۔