عراق نے سوئیڈن میں قرآن پاک کی بیحرمتی پر احتجاج کرتے ہوئے سوئیڈن کے سفیر کو ملک بدر کردیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عراق نے قرآن پاک کی بیحرمتی پر سوئیڈن کے سفیر کو ملک بدر کردیا جبکہ سینکڑوں مظاہرین نے عراقی دارالحکومت میں سوئیڈن کے سفارتخانے پر دھاوا بول دیا اور آگ لگادی۔
عراقی حکومت کا کہنا ہے کہ سوئیڈن سے اپنے سفیر کو بھی واپس بلا رہے ہیں۔
عراقی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اسٹاک ہوم میں ہونے والے مظاہرے کے دوران ہی وزیراعظم محمد شياع السودانی نے ’سوئیڈن کے سفیر کو ہدایت کی کہ وہ عراق کی حدود سے چلیں جائیں۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یہ فیصلہ سویڈن کی حکومت کی طرف سے قرآن مجید کو جلانے، اس کی توہین اور عراقی پرچم کو جلانے کی بار بار اجازت دینے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔‘
عراقی حکومت کا کہنا ہے کہ سوئیڈن کی سرزمین پر قرآن مجید کی دوبارہ بے حرمتی سے سفارتی تعلقات منقطع ہو جائیں گے۔
عراقی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق عراق نے ملک میں سوئیڈن کے ایریکسن کا ورکنگ پرمٹ بھی معطل کردیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سویڈن کےسفارت خانے پر حملہ عراقی رہنما مقتدیٰ الصدر کےحامیوں نے کیا۔
سویڈن کے سفارت خانے کے باہر صبح سویرے مظاہرہ سوئیڈن میں قرآن کی ایک بار پھر بےحرمتی کی اجازت دیے جانے پرکیا گیا تھا۔
اس دوران ہزاروں مظاہرین سویڈن کے سفارت خانے میں داخل ہوئے اور وہاں توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگادی۔
عراق کی وزارت خارجہ نے سویڈن کا سفارت خانہ جلانے کی مذمت کی ہے اور کہا ہےکہ حکومت نے متعلقہ سکیورٹی حکام کو واقعے کی فوری تحقیقات کے ساتھ ضروری حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب سویڈش وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سفارت خانے اور سفارتی عملےکی حفاظت کی مکمل ذمہ داری عراقی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔