بغداد: عراق میں ایک ٹرک بم دھماکے کے سبب 100 سے زائد اہل تشیع زائرین جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے، داعش نے ذمہ داری قبول کرلی۔
Heartbreaking news. Around 80 dead, mainly Shi’a pilgrims from #Iran, after a truck bomb blast near Hilla, #Iraq. pic.twitter.com/uMf6m1N09M
— Haidar Sumeri (@IraqiSecurity) November 24, 2016
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دھماکا بغداد سے 120 کلومیٹر(75 میل) اور کربلا سے 80 کلومیٹر(50 میل) دور واقع قصبے سومالی میں ایک بس اسٹاپ پر ہوا جہاں کربلا سے واپس آنے والے اہل تشیع زائرین کی ایک بڑی تعداد موجود تھی اور اپنے وطنوں کو جانے کے لیے تیاری کررہی تھی۔
عرب میڈیا کے مطابق داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ حملے میں 200سے زائد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ان میں بڑی تعداد ایرانی باشندوں اور کچھ تعداد عراقی اور بحرینی افراد کی ہے۔
عراقی حکام نے دھماکے اور جاں بحق افراد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے جس کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اے ایف پی کے مطابق عراقی پولیس افسر نے بتایا کہ حملے کے وقت کم از کم 7 بسیں پٹرول اسٹیشن پر فیولنگ کے لیے موجود تھیں کہ بارود سے بھرا ایک ٹرک آکر ٹکرایا جس کے سبب زور دار دھماکا ہوا۔