اسرائیل نے ڈبلن میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا ہے، جس سے آئرلینڈ اور اسرائیل میں کشیدہ تعلقات مزید تناؤ کا شکار ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آئرلینڈ کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی نسل کشی کے خلاف ایکشن کے مطالبے پر اسرائیل نے دارالحکومت ڈبلن میں اپنا سفارت خانہ بند کر کے سفیر کو واپس بلا لیا ہے۔
اسرائیل نے مؤقف اختیار کیا کہ آئرلینڈ کی اسرائیل مخالف پالیسیوں کی وجہ سے سفیر کو واپس بلایا ہے، اسرائیل کے وزیر خارجہ نے آئرش وزیر اعظم سائمن ہیرس کو ’یہود دشمن‘ قرار دے دیا۔
آئرلینڈ کے وزیر اعظم سائمن ہیرس کا کہنا ہے کہ اسرائیل مخالف پالیسیوں کو جواز بنا کر اسرائیل کا آئرلینڈ میں اپنا سفارت خانہ بند کرنے کا فیصلہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ آئرش وزیرِ اعطم نے ایکس پر لکھا کہ میں اس دعوے کو یکسر مسترد کرتا ہوں کہ آئرلینڈ اسرائیل مخالف ہے، آئرلینڈ امن و امان، انسانی حقوق اور عالمی قانون کا حامی ہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان عنقریب جنگ بندی معاہدہ : اہم خبر آگئی
واضح رہے کہ اسرائیل کے سفارت خانہ بند کرنے اور سفیر کو واپس بلانے کے اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات مزید تناؤ کا شکار ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی وزیر خارجہ گڈون سار نے ایک بیان میں شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئرلینڈ نے اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی حمایت کی، اور آئرلینڈ کے سام دشمن وزیر اعظم سائمن ہیرس نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’آئرلینڈ اسرائیل مخالف نہیں ہے لیکن بلاشبہ آئرلینڈ بچوں کی بھوک کا مخالف ہے۔‘ تو میں پوچھ رہا ہوں کہ کیا اسرائیل بچوں کو بھوکا مار رہا ہے؟ اسرائیل تو غزہ تک انسانی امداد پہنچانے کے لیے کام کر رہا ہے۔