بھارتی ٹیم کے سابق آل راؤنڈر عرفان پٹھان میلبرن ٹیسٹ میں شکست کے بعد ڈریسنگ روم کی باتیں باہر آنے پر برس پڑے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بھارتی ٹیم کے سابق آل راؤنڈر عرفان پٹھان نے لکھا کہ ’ڈریسنگ روم میں جو ہوتا ہے کیا ہوتا ہے وہ ڈریسنگ روم کی حد تک ہی رہنا چاہیے۔‘
میلبرن ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے خلاف 184 رنز سے شکست کے بعد بھارتی ٹیم کے ڈریسنگ روم سے چیٹ لیک ہوگئی تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ڈریسنگ روم میں ماحول آئیڈیل نہیں ہے۔ سلیکٹرز، کھلاڑی اور کوچنگ اسٹاف ایک پیج پر نہیں ہیں۔ اس شکست کے بعد ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے ڈریسنگ روم میں دھواں دھار تقریر کی اور کسی کا نام لیے بغیر اس ہار کے ہر ذمہ دار کو کھری کھری سنا دیں
رپورٹ کے مطابق گوتم گمبھیر نے کہا کہ نیچرل گیم کے نام پر کھلاڑی اپنی مرضی چلا رہے ہیں اور صورتحال کے مطابق نہیں کھیل رہے، لیکن اب پانی سر سے گزر چکا ہے۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپنر جنہوں نے گزشتہ سال ٹی 20 ورلڈ کپ چیمپئن بننے اور راہول ڈریوڈ کی مدت ختم ہونے کے بعد یہ منصب سنبھالا تھا نے مزید کہا کہ 6 ماہ میں کھلاڑیوں نے جس طرح ٹیم کے لیے کھیلنا چاہا انہوں نے کھیلنے دیا، لیکن بہت ہو گیا۔ اب وہ فیصلہ کریں گے کہ انہیں کیسے ٹیم کے لیے کھیلنا ہے۔
سخت سیخ پا ہیڈ کوچ نے دوٹوک الفاظ میں کھلاڑیوں کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا کہ بیٹرز بنگلا دیش کے خلاف سیریز سے پرفارمنس نہیں دے رہے۔ اگر کوئی کھلاڑی حکمتِ عملی کے مطابق نہیں کھیلے گا تو اس کو تھینک یو کہہ دیا جائے گا۔