پیر, جنوری 20, 2025
اشتہار

مناسب نہیں کہ عرفان صدیقی مذاکرات کو تعطل کا شکار کریں، بیرسٹر گوہر

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے حکومتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مناسب نہیں کہ وہ مذاکرات کو تعطل کا شکار کریں۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’عرفان صدیقی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان ہیں، ان کے لے مناسب نہیں کہ وہ مذاکرات کو تعطل کا شکار کر دیں۔‘‘

انھوں نے آرمی چیف کے ساتھ ملاقات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ’’ہماری جو ملاقات ہوئی اس میں امن و امان کی صورت حال پر بات ہوئی، اس ملاقات پر ایشو کھڑا نہیں کرنا چاہیے، ہم مذاکرات جاری رکھنا چاہتے ہیں لیکن شرط ہے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔‘‘

- Advertisement -

عرفان صدیقی نے کہا تھا کہ ایک ہی وقت میں بیک ڈور ڈائیلاگ اور حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں چل سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ دو دو، تین تین دروازوں کے مذاکرات نہیں چلا کرتے، جب وہ یہ کہتے ہیں کہ ہماری بات چیت براہ راست اعلیٰ ترین فوجی سطح پر شروع ہو گئی ہے اور بڑی اطمینان بخش ہے تو ہمارے سامنے جن لوگوں کو بٹھایا ہوا ہے ان کو بتائیں کہ یہ کوشش کرنا اب چھوڑ دیں۔

انھوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ جوڈیشل کمیشن کے بغیر فارم 47 کی حکومت سے چوتھی میٹنگ نہیں ہوگی، چیئرمین نے کہا ’’بانی نے کہا ہے کہ 7 دن میں جوڈیشل کمیشن نہ بنا تو چوتھی میٹنگ نہیں ہوگی، ہم حکومت کا انتظار کر رہے ہیں کہ ان کی طرف سے کیا پیش رفت ہوتی ہے، جوڈیشل کمیشن کے بغیر مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ حکومت کو گھبراہٹ لاحق ہے کیوں کہ یہ فارم 47 کی حکومت ہے، حکومت کو مذاکرات پر توجہ دینی چاہیے، ہم سمجھتے ہیں مذاکرات کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، اس لیے بات آگے بڑھانے کے لیے جلد بازی کی بجائے تحمل سے کام لینا ہوگا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں