حزب اللہ کے جنرل سیکریٹری حسن نصراللہ کے ساتھ شہادت کے رتبے پر فائز ہونے والے ایرانی پاسداران انقلاب گارڈز کے نائب کمانڈر عباس نلفروشان کا جسد خاکی مل گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 27 ستمبر کی رات اسرائیلی فوج کے بیروت پر کئے گئے حملے میں حسن نصراللہ کے ساتھ ایرانی پاسدارارن انقلاب گارڈز کے نائب کمانڈر عباس نلفروشان بھی شہید ہوگئے تھے۔
لبنان کی وزارت صحت کی جانب سے اعلان سامنے آیا تھا کہ تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے سے 6 شہداء کی لاشیں اور 91 زخمیوں کو نکال لیا گیا ہے۔
تاہم اب ایرانی پاسداران انقلاب گارڈز کی جانب سے اپنے نائب کمانڈر عباس نلفروشان کا جسد خاکی ملنے کی تصدیق کردی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ایرانی پاسدارانِ انقلاب کا کہنا ہے کہ قدس فورس کے لیڈر عباس نیلفروشان لبنان میں آپریشنز کے ڈپٹی کمانڈر تھے۔
حزب اللّٰہ کا اپنے شہید سربراہ کی شہادت پر کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف غزہ، فلسطین کی حمایت میں جنگ کا سلسلہ جاری رہے گا، لبنان اور اس کے قابل قدر عوام کے دفاع میں اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔
دوسری جانب ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ اسماعیل قاآنی خیریت سے ہیں، ان کی شہادت سے متعلق افواہیں غلط ہیں۔
ایرانی میڈیا نے پاسداران انقلاب کے سینئر مشیر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ قدس فورس کے سربراہ اسماعیل قاآنی کو جلد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی جانب سے ’نشان فتح‘ دیا جائے گا۔
سمندری طوفان ملٹن سے امریکا کو کتنا نقصان ہوا؟ بائیڈن کا اہم بیان
سینئر ایرانی حکام نے اس سے قبل رائٹرز کو بتایا تھا کہ 27 ستمبر کو بیروت میں اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ سربراہ کی شہادت کے بعد اسماعیل قاآنی لبنان گئے اور اس کے بعد سے ان سے رابطہ نہیں ہورہا۔