جمعہ, جون 28, 2024
اشتہار

جسم میں آئرن کی کمی کو کیسے پورا کیا جائے؟

اشتہار

حیرت انگیز

جسم میں آئرن کی کمی مختلف بیماریوں کا بڑا سبب ہے کیونکہ آئرن کے بغیر ہمارے خلیے، ٹشوز اور اعضاء بہتر طریقے سے کام نہیں کر سکتے۔

آئرن کی کمی کو انیمیا بھی کہا جاتا ہے، جسم میں خون کے سرخ خلیات کی کمی کے باعث پورے جسمانی اعضا تک آکسیجن کی ترسیل متاثر ہوتی ہے جس کے سبب انسان صحت سے متعلق کئی مشکلات کا شکار ہو جاتا ہے۔

ہیموگلوبن بنانے کے لیے انسانی جسم کو آئرن کی اشد ضرورت ہوتی ہے، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق دنیا بھر میں 10 میں سے آٹھ افراد کو آئرن کی کمی کا سامنا ہے۔ ،

- Advertisement -

جسم میں آئرن کی کمی کی علامات :

دل کی دھڑکن، دماغی دھند اور ٹوٹے ہوئے ناخن ضروری نہیں کہ وہ علامات ہوں جو آپ آئرن کی کمی سے منسلک ہوں۔

تھکاوٹ

جسمانی تھکاوٹ آئرن کی کمی کی سب سے عام علامت ہے، اس کے علاوہ جلد کی زرد رنگت، سانس لینے میں مشکل یا سینے میں درد، سر چکرانا اور سردرد، ہاتھوں اور پیروں میں ٹھنڈ یا سوئیاں سی چبھنے کا احساس ہونا، دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی، منہ اور زبان کی سوجن، ناخن بُھربُھرے ہوجانا بھی شامل ہے۔

خاموش علامات

یاد رکھیں کہ خون کا ٹیسٹ آپ کے آئرن کی کمی کی نشاندہی کرے گا، اس کے علاوہ دیگر علامات بھی ہو سکتی ہیں جو آپ کی آئرن کی کمی کو ظاہر کرسکتی ہیں۔

 ماہرغذائیت کی رائے

اس حوالے سے برطانوی ماہر غذائیت ایڈم ایناز کا کہنا ہے کہ جسم میں مطلوبہ آئرن کے بغیر ہمارے خلیے، ٹشوز اور اعضاء بہتر طریقے سے کام نہیں کر سکتے کیونکہ جسم اس کے بغیر خون کے سرخ خلیے نہیں بنا سکتا۔

ان کا کہنا ہے کہ آئرن جسم میں آکسیجن کی نقل و حمل کے لیے بہت ضروری ہے اور مدافعتی نظام کو صحت مند رکھنے کے ساتھ ساتھ دل اور پھیپھڑوں کے امراض کے خطرے کو کم کرتا ہے۔

آپ کے جسم کو کتنے آئرن کی ضرورت ہوتی ہے؟ آپ اپنے آئرن کی سطح کو کیسے چیک کر سکتے ہیں؟ اور اس کی کمی کے خطرات کیا ہیں؟ ہر شخص کو اس کے بارے میں جاننے کی شدید ضرورت ہے۔

 آپ کو یومیہ کتنے آئرن کی ضرورت ہے؟

آئرن کی یومیہ ضروریات انسان کی عمر جنس اور دیگر عوامل پر منحصر ہوتی ہے، تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ برطانیہ کے بیشتر شہریوں میں آئرن کی سطح تشویشناک حد تک کم ہے۔

ایک سروے کے مطابق 25 فیصد خواتین اور 49 فیصد نوجوان لڑکیوں میں آئرن کی مقدار کم ہے، جس سے انہیں خون کی کمی کے زیادہ خطرے کا سامنا ہے۔

آئرن

این ایچ ایس کی رپورٹ کے مطابق، 19 سے 50 سال کے مردوں کو روزانہ 8.7 ملی گرام آئرن کی ضرورت ہوتی ہے اور اسی عمر کی خواتین کو 14.8 ملی گرام کی ضرورت ہوتی ہے۔

غذائیت کے ماہر اور ہیلتھ اسپین کے مشیر روب ہوبسن کا کہنا ہے کہ 50 سال کی عمر کے بعد خواتین کے لئے روزانہ کی تجویز کردہ مقدار 8.7 ملی گرام فی دن ہوجاتی ہے جو مردوں کی تجویز کے مطابق ہے۔”

اس کے علاوہ 11سے 18 سال کے لڑکوں کو 11.3 ملی گرام اور اسی عمر کی لڑکیوں کو 14.8 ملی گرام آئرن کی ضرورت ہوتی ہے۔

آئرن کی کمی

روب ہوبسن کے مطابق آئرن کی کمی کا علاج صرف بہترین غذاؤں میں ہے، آئرن جانوروں کے گوشت اور پودوں پر مبنی دونوں طرح کی غذاؤں میں پایا جاتا ہے جن میں آئرن اور وٹامن سی کی بھر پور مقدار پائی جاتی ہے۔

بھیڑ، مرغی اور گائے کے گوشت کا استعمال کیا جائے، غذا میں سبز پتوں والی سبزیاں جیسے پالک پھلیاں، کدو اور اس کے بیج، کشمش و دیگر خشک میوہ جات، انڈے، مچھلی، دلیہ کا استعمال زیادہ سے زیادہ کیا جائے۔

میوہ جات

ہوبسن کا کہنا ہے کہ خشک جڑی بوٹیوں اور مسالوں میں آئرن بہت زیادہ ہوتا ہے، نیز فورٹیفائیڈ غذائیں جیسے ناشتے کے سیریلز اور پودوں کے دودھ بھی آئرن فراہم کرتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں