خون کی مقدار کم ہونے کی سب سے بڑی وجہ جسم میں آئرن کی کمی ہے، جس کے سبب خون کے سرخ خلیات کی تعداد کم ہو جاتی ہے جو جسم میں آکسیجن فراہم کرنے کے لیے ذمہ دار سمجھے جاتے ہیں۔
جو افراد آئرن کی کمی کا شکار ہوجائیں تو ان کا جسم ہیمو گلوبن کی متوازن مقدار پیدا نہیں کرپاتا، جس کی وجہ سے آکسیجن کی منتقلی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
جسم میں آئرن کی کمی کی عام علامات کی جانب اکثر توجہ نہیں دی جاتی کیوں کہ اس قسم کی علامات روزمرہ کی زندگی میں بہت عام ہوتی ہیں۔
آئرن کی کمی کی علامات جسم کے کئی حصوں میں ظاہر ہوسکتی ہیں اور اس کے نمایاں اثرات انسان کی جلد، بالوں اور ناخنوں میں واضح نظر آتے ہیں۔
یہ ایک عام حالت ہے جو زیادہ تر خواتین کو متاثر کرتی ہے اس کی کمی پٹھوں اور ٹشوز کو مناسب طریقے سے کام کرنے سے روکتی ہے اور انہیں مطلوبہ آکسیجن حاصل کرنے سے روکتی ہے۔
آئرن کی کمی کو پہچاننے کی 5 نشانیاں
کمزور جلد : خون کے سرخ خلیوں میں ہیموگلوبن ہی ہے جو آپ کی ہتھیلیوں اور گالوں کو ان کا قدرتی سرخ یا گلابی رنگ ظاہر کرتا ہے۔ اگر آپ کے جسم میں مطلوبہ مقدار میں آئرن نہیں ہے تو آپ کی جلد کمزور ہوجائے گی۔
بالوں کا گرنا : اگر آپ اپنے بالوں کے درمیانی حصے میں فاصلہ یا بالوں کے گرنے کی شکایت ہے تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جسم میں آئرن کی نمایاں کمی ہے۔
پیلی پلکیں : عام طور پر پلکوں کے اندرونی حصے میں سرخی مائل رنگ ہوتا ہے لیکن جب آئرن کی شدید کمی پیدا ہوجائے تو پلکوں کے اندرونی حصے پیلے یا زرد پڑجاتے ہیں۔
بالوں کو نقصان پہنچانا : آئرن کی کمی نہ صرف بالوں بلکہ خشک جلد ہونے کا سبب بنتی ہے کیونکہ ہیموگلوبن کی سطح کم ہونے سے بالوں کی افزائش کیلئے خلیوں کو اتنی آکسیجن نہیں مل پاتی جو ان کی ضرورت ہے۔
نازک ناخن : آئرن کی کمی کے نتیجے میں آپ کے ناخن آسانی سے ٹوٹنا اور چپکنا شروع ہوجاتے ہیں ان کا رنگ بھی پھیکا پڑجاتا ہے اور بعد ازاں وہ درمیان اور کناروں سے ٹوٹنے لگتے ہیں۔
آئرن کی کمی کی واضح علامات میں تھکاوٹ، کمزوری، سینے میں درد، ہاتھوں میں بے جان سی کیفیت اور زبان میں درد جیسی شکایات شامل ہیں۔