اسلام آباد: آج وفاقی کابینہ اجلاس میں بریفنگ میں کہا گیا کہ نیشنل ڈیزاسٹر رسک منیجمنٹ فنڈ کی رقم میں بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے، اس حوالے سے ملک امین اسلم نے بتایا فنڈ کی 500 ملین ڈالر کی رقم میں بے قاعدگیاں ہوئیں۔
بریفنگ کے مطابق آڈٹ میں پتا چلا کہ 40 لوگوں کی مراعات پورے وزارت کے اخراجات کے برابر تھیں، وزیر اعظم عمران خان نے فنڈ کا بر وقت اور درست آڈٹ کرنے پر ٹیم کو سراہا، ملک امین اسلم نے کہا نیشنل ڈیزاسٹر رسک منیجمنٹ فنڈ ملک کو قرضوں میں جکڑنے کی سازش تھی۔
وزیر اعظم نے ملک امین اسلم کو فنڈ لا آڈٹ کرانے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا تحریک انصاف کی حکومت بے قاعدگیاِں روکنے کے لیے قائم ہوئی۔
اس موقع پر ڈیزاسٹر رسک منیجمنٹ فنڈ وزارت موسمیاتی تبدیلی سے وزارت پلاننگ منتقل کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم نے براڈ شیٹ تحقیقاتی کمیشن کے لیے جسٹس عظمت شیخ کو موزوں ترین امیدوار قرار دے دیا، وزیر اعظم پاکستان اور وزرا نے ایف 9 پارک گروی رکھنے کی تجویز کی مخالفت کر دی۔
ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں ایک وزیر نے بھی ایف نائن پارک گروی رکھنے کی حمایت نہ کی، جس پر وزیر اعظم نے استفسار کیا کہ ایف 9 پارک کی تجویز کس نے اور کیوں تیار کی؟ وزارت خزانہ حکام نے اجلاس کو بتایا کہ قرض کے لیے زمین ظاہر کرنا ضروری ہوتا ہے، یہ فارمیلیٹی ہے، تاہم وزارت خزانہ کی ٹیم کابینہ کو مطمئن نہ کر سکی۔
فواد چودھری، بابر اعوان نے بھی ایف 9 پارک سمری کی کھل کر مخالفت کی، وزرا نے تجویز دی کہ پارک کی بجائے اشرافیہ کا کلب گروی رکھ دیں تو بہتر ہوگا، بہتر ہے اسلام آباد کلب کو گروی رکھ کر قرضہ لیا جائے۔
وزیر اعظم نے کہا عوام کے استعمال میں پارک علامتی طور پر بھی گروی نہیں ہونا چاہیے، پارک کو علامتی طور پرگروی رکھنے سے غلط تاثر گیا، یہ عملی گروی رکھنا نہیں ہوتا تو وزیر اعظم ہاؤس گروی رکھ دیتے۔