تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

کیا کمسن بچوں کو ماسک پہنانا نقصان دہ؟ سعودی وزارت صحت نے وارننگ جاری کردی

ریاض: سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے ایسے دو زمروں کا تعین کیا ہے جنہیں حفاظتی ماسک استعمال کرنا ضروری نہیں ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر العبد العالی کا کہنا ہے کہ دو زمرے ایسے میں جن سے تعلق رکھنے والوں کو ڈاکٹرز کی جانب سے حفاظتی ماسک استعمال کرنے کا مشورہ نہیں دیا جارہا ہے۔

ترجمان کے مطابق ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ دو برس سے کم عمر کے بچوں کو حفاظتی ماسک نہ پہنایا جائے، معمولی سی غلطی سے انہیں ماسک کا استعمال فائدے کے بجائے نقصان پہنچا سکتا ہے۔

سعودی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق سانس کے امراض میں مبتلا افراد کو بھی حفاظتی ماسک کے استعمال کا مشورہ نہیں دیا جارہا ہے، بہتر ہوگا کہ ایسے سعودی شہری اور ملک میں مقیم غیرملکی جو سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہوں وہ حفاظتی ماسک کے استعمال سے متعلق اپنے معالج سے مشورہ کریں۔

وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بچے ہوں یا سانس کے امراض میں مبتلا افراد دونوں کے لیے دیگر احتیاطی تدابیر مثلاً سماجی فاصلے کا دھیان رکھنا اشد ضروری ہے۔

دوسری جانب وزارت صحت کے ترجمان سے ایک اہم سوال کیا گیا کہ آیا ہاؤس آئسولیشن کا دورانیہ مکمل ہوجانے کے بعد وائرس میں مبتلا ہونے کی کوئی علامت نہ ہونے کے باوجود کرونا لیبارٹری ٹیسٹ ضروری ہوگا یا نہیں؟

ترجمان نے بتایا کہ اگر کرونا ٹیسٹ لیے جانے پر وائرس کی کوئی علامت نہ ہو اور ہاؤس آئسولیشن کا دورانیہ مکمل ہوچکا ہے تو ایسی صورت میں دس دن یا اس سے زائد کا آئسولیشن دورانیہ مکمل کرنے پر متعلقہ شخص صحت یاب مانا جاتا ہے اور اسے نئے کرونا ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہوتی۔

Comments

- Advertisement -