تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

کیا جکارتہ ڈوبنے والا ہے؟ انڈونیشین حکومت کا دارالحکومت تبدیل کرنے کا فیصلہ

جکارتہ : انڈونیشیا نے اپنے دارالحکومت جکارتہ کو تبدیل کرکے بورنیو کے جزیرے پر منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق انڈونیشین حکومت نئے دارالحکومت میں پبلک ٹرانسپورٹ کا ایسا بہتر انتظام چاہتی ہے جہاں قدرتی ماحول بھی بہتر ہو اور قدرتی آفات کا خطرہ بھی کم ہو۔

34 بلین ڈالر کا لاگت سے نئے دارالحکومت کی تعمیر ہوگی، جس میں ولہی ماحولیاتی گروپ کی رکن ڈووی ساونگ کے مطابق کم از کم تین بنیادی مسائل ہیں، جن میں ماحولیاتی تبدیلیاں، پانی کے نظام کو خطرہ، فلورا اور فنا اور فضائی آلودگی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دس ملین آبادی والے شہر جکارتہ کو ایک ڈوبنے والا شہر قرار دیا گیا ہے کیوں کہ جکارتہ مسلسل سیلاب اور زمین سے بے تحاشہ پانی نکالنے کی وجہ سے دنیا میں تیزی سے ڈوبنے والا شہر بن گیا ہے، جکارتہ کا شمالی حصہ 25 سینٹی میٹر سالانہ شرح سے ڈوب رہا ہے اور 2050 تک ایک تہائی حصہ سمندر میں ڈوبنے کا خدشہ ہے۔

حکام کے مطابق دارالحکومت کی منتقلی کے باوجود جکارتہ انڈونیشیا کا معاشی و تجارتی مرکز رہے گا لیکن حکومت کے تمام انتظامی دفاتر جکارتہ سے دو ہزار کلومیٹر شمال مشرق میں واقع شمالی کلیمانتن میں منتقل کر دیے جائیں گے۔

ماحولیاتی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس اقدام سے شمالی کلیمانتن میں آلودگی میں اضافے اور اورنگوتین بندروں، سن بیئرز اور لمبی ناک والے بندروں سمیت جنگلی حیات کے مسکن کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

Comments

- Advertisement -