روس اپنا دارالحکومت ماسکو سے سائبیریا منتقل کر سکتا ہے یہ خدشہ ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ کی روس میں شاخ کے ایک ماہر نے ظاہر کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ کی روس میں شاخ کے ماہر الیکسی کورکورین نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے روس اپنا دارالحکومت ماسکو سے سائبیریا منتقل کرنے پر مجبور ہوسکتا ہے۔
الیکسی کورکورین جو ڈبلیو ڈبلیو ایف روس میں موسمیاتی اور توانائی کے سربراہ ہیں نے کہا کہ اگرچہ کاربن غیر جانبداری تک پہنچنے کا ہدف 2060 کی دہائی کے اوائل میں ہی حاصل کیا جا سکتا ہے، تاہم ہیٹ ویوز زیادہ کثرت سے ہمارے سیارے سے ٹکراتی ہے اس لیے عالمی درجہ حرارت 2 سے 2.5 سینٹی گریڈ تک بڑھے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث مستقبل میں عالمی درجہ حرارت 4.5 سے 5 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ سکتا ہے اور اس صورتحال میں روس کے لیے 10 میں سے ہر 8 یا نو گرمیاں انتہائی گرم ہو جائیں گی۔ موسم کی یہ خوفناک تبدیلی روس کو اپنا دارالحکومت ماسکو سے منتقل کرنے پر مجبور کر سکتی ہے۔
الیکسی کے مطابق روس میں اس طرح کی موسمیاتی تبدیلی کا مطلب ہے کہ موسم گرما میں ماسکو جیسے شہر میں رہنا شاید ناممکن ہوگا۔ یہ ممکن ہے کہ اگر یہ واقعی اتنا خراب ہو جائے تو نیا روسی دارالحکومت سائبیریا کا شہر کراسنویارسک یا نووسیبرسک ہوگا.
کوکورین نے روسی کے مستقبل کے دارالحکومت کے لیے سائبیریا کے دو بڑے شہروں کا حوالہ ضرور دیا ہے تاہم ان کا یہ بھی حال ماسکو میں موسمیاتی صورتحال کے تیزی سے بگڑنے کے امکانات کم ہیں