ہفتہ, جولائی 27, 2024
اشتہار

کیا روس افغان طالبان کی حکومت کو تسلیم کر رہا ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

روس نے طالبان کو افغانستان کی حقیقی قوت تسلیم کر لیا ہے اور انہیں اپنے سب سے بڑے سالانہ اقتصادی فورم میں مدعو کر لیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روئٹرز کے مطابق سنہ 2021 میں امریکی افواج کے 20 سالہ جنگ کے اختتام کے بعد طلبان کے افغانستان میں دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد سے روس آہستہ آہستہ طالبان کے ساتھ تعلقات استوار کر رہا ہے، اگرچہ روس میں طالبان پر ابھی بھی باضابطہ پابندی عائد ہے، تاہم وہ آنے والے دنوں میں ممکنہ طور پر یہ پابندی ہٹانے والا ہے۔

رپورٹ میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کے بیان کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ طالبان افغانستان کی حقیقی قوت ہیں اور روس کی جانب سے طالبان کو ممکنہ طور پر کالعدم تنظیموں کی فہرست سے ہٹانے کا فیصلے کو ظاہر کر تا ہے۔

- Advertisement -

اس سے قبل ایک روسی سفارتی ذریعے نے بتایا تھا کہ روس نے افغان طالبان کو اپنے سب سے بڑے سالانہ اقتصادی فورم میں مدعو کیا ہے کیونکہ ماسکو نے طالبان پر سے پابندی ہٹانے جارہا ہے۔

روسی وزارت خارجہ میں سیکنڈ ایشیا ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر ضمیر کابلوف نے سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس کو بتایا کہ روس کی خارجہ اور انصاف کی وزارتوں نے صدر ولادیمیر پوتن کو پابندی ہٹانے کے معاملے پر آگاہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کو 5 سے8 جون تک سینٹ پیٹرز برگ بین الاقوامی اقتصادی فورم میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے اور ضمیر کابلوف کے مطابق افغان رہنما روایتی طور پر تیل مصنوعات خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

خیال رہے کہ روس نے سنہ 2003 میں طالبان کو باضابطہ طور پر ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں