وہی ہوا جس کی امید کی جارہی تھی !!! چیف سلیکٹر نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے لئے ٹیم کا اعلان کیا تو خوشدل شاہ، محمد آصف اور افتخاراحمد کے ناموں کو دیکھ کر زیادہ حیرت نہیں ہوئی نہ ہی شان مسعود کی شمولیت نے حیران کیا۔
ایشیا کپ میں مڈل آرڈر کی ناکامی اور نیشنل ٹی ٹوئنٹی میں شان مسعود کی اچھی پرفارم نے کام آسان کیا۔ رہی سہی کسر فخر زمان کی ناقص فارم اور انجری نے پوری کردی۔ فخرزمان انجری کے باعث اسکواڈ سے باہر ہوکر ریزور میں چلے گئے اور شان مسعود ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے اسکواڈ میں شامل ہوگئے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے ایشیا کپ کا اسکواڈ تقریبا برقرار رکھا گیا۔ آصف علی، افتخار احمد اور خوشدل شاہ اپنی جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب ہوگئے۔ تماشائیوں کو امیدیں تھیں کہ مڈل آرڈر کے حل کیلئے شاید سرفراز احمد اور شعیب ملک کی خدمات لی جائیں مگر ایسا نہ ہوسکا۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ اور انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز کے لئے قومی ٹیم کا اعلان
چیف سلیکٹر اور بابراعظم نے دونوں تجربہ کار کھلاڑیوں کو نظر اندارز کردیا۔ جس سے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بابراعظم کا پلان اب پیچھے مڑکر دیکھنے کا نہیں بلکہ مستقبل کی ٹیم بنانا ہے۔ ایک وجہ شعیب ملک کا ٹوئٹ بھی ہوسکتی ہے۔ ایشیا کپ فائنل میں ناکامی کے بعد شعیب ملک نے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ” آخر ہم کب دوستی، پسند اور ناپسند کے کلچر سے باہر نکلیں گے؟” شعیب ملک کے اس ٹوئٹ کے بعد کافی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی جتوانے والے کپتان سرفراز احمد کو ریزور کھلاڑیوں میں بھی جگہ نہیں ملی بلکہ حیران کن طور پر سرفراز کی جگہ صرف4 میچز کا تجربہ رکھنے والے محمد حارث آسٹریلیا جائیں گے۔ سرفراز اور شعیب ملک کی غیرموجودگی یہ بات باور کراتی ہے کپتان اور سلیکٹرز نے اب آگے بڑھنے کا سوچ لیا ہے۔