اسلام آباد : رجسٹرارہائیکورٹ نے کچہری میں غیرقانونی مقامات پر قائم ضلعی عدالتیں گرانے کا حکم دے دیا، چیئرمین سی ڈی اے سے سات یوم میں رپورٹ طلب کرلی گئی۔
رجسٹرار ہائی کورٹ نے غیر قانونی تعمیرات ہٹانے کیلئے چیئرمین سی ڈی اے کو خط لکھ دیا، خط میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کی ملکیتی زمین پرعدالتوں کی تعمیر کیسے ہوئی؟ 7یوم میں رپورٹ پیش کی جائے۔
فٹبال گراؤنڈ پر ضلعی عدالتوں سے متعلق رپورٹ بھی رجسٹرار سپریم کورٹ کو ارسال کردی گئی، رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے رجسٹرار سپریم کورٹ کو رپورٹ بھجوائی گئی۔
رجسٹرار کے مطابق گمراہ کن رپورٹ جمع کرائی گئی کہ فٹبال گراؤنڈ پر بھی عدالتیں قائم ہیں، سی ڈی اے کے مطابق ایف ایٹ کے فٹبال گراؤنڈ پرکوئی عدالت قائم نہیں۔
رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے خط میں کہا ہے کہ ایف 8کے کمرشل ایریا پر تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کی گئیں، شہری کے کمرشل پلاٹ پر غیرقانونی تعمیرات کرکے عدالتیں قائم کی گئیں۔
چیف جسٹس نے چیئرمین سی ڈی اے کوایکشن کے احکامات جاری کر دیئے، چیئرمین سی ڈی اے کو کہا گیا ہے تجاوزات سےعدالتیں ختم کرائیں۔
مزید پڑھیں : اسلام آباد ہائی کورٹ کا اہم فیصلہ، سرکاری زمینوں پر وکلا کے چیمبرز غیر قانونی قرار
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ فروری میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں لارجر بینچ نے اپنے فیصلے میں سرکاری زمین پر قائم وکلاء کے چیمبرز غیر قانونی قرار دئیے تھے۔
مقامی انتظامیہ کو حکم دیا گیا تھا کہ اسلام آباد کچہری میں غیر قانونی تعمیرات اور غیرقانونی چیمبرز کو گرایا جائے اس کے علاوہ عوامی مقامات اور فٹ بال گراونڈ سے بھی غیر قانونی تعمیرات کو فوری خاتمہ کیا جائے۔