اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پرسماعت 8 مئی تک ملتوی ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پرسماعت ہوئی۔
عدالت میں سماعت کے دوران پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے کہا کہ جے آئی ٹی نے سب کے بیانات ریکارڈ کیے، صدر نیشنل بینک سعید احمد کا بیان بھی ریکارڈ کیا گیا۔
واجد ضیاء نے کہا کہ نیب، ایف آئی اے، ایف بی آرسمیت دیگراداروں سے ریکارڈ جمع کیا گیا، سعید احمد نے اپنے نام پر مختلف بینکوں میں اکائونٹس ہونے کی تردید کی۔
جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ سعید احمد نےغیر ملکی بینک میں اکاؤنٹ کا اعتراف کیا، بینک اکاؤنٹ اسحاق ڈارکی ہدایت پرکھولا گیا، بینک اکاؤنٹ کا مقصد قرضے حاصل کرنا، کاروبار کوسہولت دینا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے اسحاق ڈار کا بیان قلم بند کیا، دوران تفتیش معلوم ہوا 92 سے 2008 تک اسحاق ڈارکے اثاثے 91 گنا بڑھے۔
واجد ضیاء نے کہا کہ اسحاق ڈاراپنے بیان میں اثاثوں میں اضافے سے متعلق وضاحت نہ دے سکے، سعید احمد نے جے آئی ٹی کے سامنے اکاؤنٹس کے حوالے سے انکار نہیں کیا۔
جے آئی ٹی سربراہ نے عدالت کو بتایا کہ پیسوں کے بچاؤ کے لیے ہجویری مضاربہ کے نام سے بھی اکاؤنٹس کھولے گئے، اسحاق ڈار کے کہنے پر سعید احمد نے ملزم محمد نعیم کو چیک بک دیں۔
واجد ضیاء نے کہا کہ ملزم نعیم احمد ہجویری مضاربہ کا ملازم رہا ، اکاؤنٹس میں ٹرانزیکشنز سے سعید احمد نے انکار کیا تھا۔
احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پر سماعت 8 مئی تک ملتوی کردی۔