اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس کی سماعت کے دوران گواہ محمد آفتاب نے متعلقہ دستاویزات عدالت میں جمع کروا دیں۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔
سماعت میں تینوں شریک ملزمان عدالت میں پیش ہوئے، گواہ محمد آفتاب بھی عدالت میں پیش ہوئے اور متعلقہ دستاویزات جمع کروا دیں۔
عدالت نے شریک ملزم سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد کو جانے کی اجازت دے دی، عدالت کا کہنا تھا کہ سعید احمد کی بریت کی درخواست پر 6 فروری کو دوبارہ سماعت ہوگی۔
وکیل نے کہا کہ استغاثہ نے 33 گواہ پیش کیے، کسی نے سعید احمد کے خلاف بیان نہیں دیا۔ سعید احمد کے بینک اکاؤنٹ کھولنے کے فارم پر دستخط جعلی قرار دیے گئے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اسحٰق ڈار کے اکاؤنٹس سے 36 کروڑ روپے پنجاب حکومت کو منتقل کیے جاچکے ہیں۔ اسحٰق ڈار کے مختلف کمپنیوں کے بینک اکاؤنٹس چند ماہ پہلے منجمد کیے گئے تھے۔
اس سے قبل بھی عدالت کے حکم پر اسحٰق ڈار کی جائیداد قرقکی جاچکی ہے۔
اسحٰق ڈار کیس کے تفتیشی افسر نادر عباس کے مطابق اسحٰق ڈار کی موضع ملوٹ اسلام آباد میں واقع 6 ایکڑ اراضی فروخت کی جاچکی ہے، اراضی کیس کی تفتیش شروع ہونے سے پہلے فروخت کی گئی۔
اسحٰق ڈار کا گلبرگ 3 لاہور میں گھر بھی صوبائی حکومت کی تحویل میں دیا جاچکا ہے جبکہ اسحٰق ڈار کے اکاؤنٹس میں موجود رقم بھی صوبائی حکومت کی تحویل میں دے دی گئی تھی۔
تفتیشی افسر کے مطابق اسحٰق ڈار کی گاڑیاں تحویل میں لینے کے لیے ان رہائش گاہ پر کارروائی کی گئی تاہم اسحٰق ڈار کی رہائش گاہ پر گاڑیاں موجود نہیں تھیں۔ گاڑیوں کی تلاش کی کوشش جاری ہے۔