اسلام آباد : اشتہاری اور مفرور ملزم اسحاق ڈار نے سینیٹ کی نشست کا حلف اٹھانے کا فیصلہ کرلیا اور چیئرمین سینیٹ سے ورچوئل ویڈیو لنک کے ذریعے حلف لینے کی استدعا کردی۔
تفصیلات کے مطابق اشتہاری اسحاق ڈار سینیٹ کا حلف اٹھانے کیلئے تیار ہے ، اس سلسلے میں اسحاق ڈار نے چیئرمین سینیٹ کو خط لکھا اور الیکشن کمیشن کو بھی خط کی کاپی بھجوا دی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ قانونی رکاوٹیں دور ہونے کےبعد بطور سینیٹر حلف اٹھانے کوتیار ہوں، بطور سینیٹر ورچوئل ویڈیو لنک کے ذریعے حلف لیا جائے، طریقہ سپریم کورٹ میں پہلے ہی زیر استعمال ہے۔
اسحاق ڈار نے چیئرمین سینیٹ سے آرٹیکل 255 کی ذیلی شق 2 کے تحت حلف لینے کی استدعا کرتے ہوئے کہ ورچوئل ممکن نہ ہوتوآرٹیکل 255 کےتحت برطانیہ میں کسی مجازکےذریعےحلف کاانتظام کریں ، برطانیہ میں زیرعلاج ہونے کےسبب ذاتی طور پر آنے سے قاصر ہوں۔
خط میں کہا گیا کہ 3 مارچ 2018 کوسینیٹ کی نشست پرمیرے انتخاب کےچیلنج سےپیدا تنازعہ حل ہو چکاہے، 21 دسمبر 2021 کو سپریم کورٹ نے سول اپیل مسترد کر دی، جس کے بعد عدالت عظمی کا8 مئی 2018 کا رکنیت معطلی کاحکم نامہ ختم ہوگیا اورسپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن نے میری معطلی کانوٹی فکیشن واپس لیا۔
اسحاق ڈار نے خط میں آئین کے آرٹیکل 255 کی ذیلی شق 2 کا حوالہ بھی شامل کیا ، خط کے متن کہا ہے کہ چیئرمین سینٹ کسی شخص کومنتخب رکن سے حلف لینے کےلیے مقرر کر سکتے ہیں ، حالیہ 2021 میں کی گئی قانونی ترمیم 3 مارچ 2018 کو ہوئےالیکشن پر لاگو نہیں۔
اسحاق ڈار نے خط کےساتھ لندن میں معالج کی تازہ ترین میڈیکل رپورٹ بھی ارسال کردی ، خط اور میڈیکل رپورٹ ،چیئرمین سینیٹ اور الیکشن کمیشن کو بذریعہ ای میل بھیجی گئی۔