اسلام آباد : وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے 2 روز میں آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے کی امید ظاہر کردی اور کہا عمران خان نے آئی ایم ایف کے پروگرام سے انحراف کیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشی بحران حکومت کو ورثے میں ملا، ملک کو متعدد چیلنجز درپیش ہیں لیکن حکومت معاشی بحالی کیلئے کوشاں ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی میں عالمی بینک کے کردار کو سراہتے ہیں، ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کا اہم ترقیاتی پارٹنر ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ نئے بجٹ میں ملک میں معیشت کو استحکام دینا اور عوام کے لیے چیلنجز کم کرنا چاہتے ہیں، معاشی مسائل پر جلد قابو پالیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ 2018سے پاکستان کی معاشی مشکلات میں اضافہ ہوا ، پاکستان 2018 میں دنیا کی ابھرتی معیشتوں میں شامل تھا اور دنیا کی سرمایہ کاری کا محور تھا۔
پی ٹی آئی حکومت کے حوالے سے اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان کےقرضوں میں 24 ہزار ارب کا اضافہ کیا اور ان کی پالیسی کی وجہ سے مہنگائی بڑھی۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اتحادی حکومت کو بدترین معیشت ورثے میں ملی، عمران خان نے آئی ایم ایف کے پروگرام سے انحراف کیا اور ترقیاتی اداروں کے اعتماد کو نقصان پہنچایا۔
وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا آئی ایم ایف سے 9 ویں ریویو پر بات چیت جاری ہے اور ہم اسٹاف لیول معاہدے کے بہت قریب ہیں، امید ہے کہ دو دنوں میں اسٹاف لیول معاہدے ہو جائے گا۔
کفایت شعاری مہم کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ کفایت شعاری مہم پرسختی سے عمل درآمد کریں گے، تمام اراکین کابینہ نے بڑی جیپ کا استعمال ختم کردیا ہے، وفاقی حکومت اپنے اخراجات میں 15 فیصد کمی کرے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سرکاری وفدفائیواسٹار ہوٹل میں قیام نہیں کریں گے، اس کے ساتھ ہی سرکاری افسر اور وزرا اکانومی کلاس کےٹکٹ پرسفر کریں گے۔
ملک کے دیوالیہ ہونے کی خبروں پر اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستانی معیشت سے متعلق بے بنیاد پروپیگنڈاکیا جاتا ہے، معیشت سے متعلق دیوالیہ ہونے کےپروپیگنڈےمیں کوئی صداقت نہیں۔
وفاقی وزیر نے تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی کہ میثاق معیشت کریں، اس میثاق معیشت میں کوئی بھی تبدیلی نہ کی، سیاست کوبالائے طاق رکھ کرمیثاق معیشت کوخوش آمدید کہتا ہوں،ہم جن عہدوں پر ہیں امین ہیں عوام اور اللہ کو جواب دہ ہیں۔
انھوں نے کہا کہ موجودہ مشکل وقت بھی جلد گزر جائے گا، موجودہ معاشی ٹیم سخت محنت کر رہی ہے،ماضی کی تجربات کے مقابلے میرے لیے یہ زیادہ مشکل حالات ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ زرعی پیداوارمیں اضافے، توانائی شعبے میں اصلاحات کیلئے کئی فیصلے کئے ہیں، پاور سیکٹر کواسٹرکچرل اصلاحات کے ذریعے ٹھیک کرنا ہوگا۔