تازہ ترین

’اب کوئی راستہ نہیں بچا، ساری امیدیں سپریم کورٹ سے ہیں‘

سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران...

صدر مملکت نے الیکشن کے حوالے سے وزیر اعظم کو خط لکھ دیا

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر...

چین نے پاکستان کا 2 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کر دیا

پاکستانی معیشت کے لیے چین سے اچھی خبر آگئی...

اٹارنی جنرل آف پاکستان بیرسٹر شہزاد عطا الہٰی مستعفی

اٹارنی جنرل آف پاکستان بیرسٹر شہزاد عطا الہٰی نے...

پاکستان کا امریکی نمائندے خصوصی زلمے خلیل زاد کے بیانات پر ردِعمل

اسلام آباد : پاکستان نے امریکی نمائندے خصوصی زلمے...

وزیر خزانہ نے عمران خان کو براہ راست مذاکرے کا چیلنج دے دیا

اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے عمران خان کو براہ راست مذاکرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ اپنے معاشی ماہرین لےآئیں اور نمبرز پر براہ راست مذاکرہ کرلیتےہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کے خطاب پر ردعمل کا اظہار کیا۔

وزیر خزانہ نے سابق وزیراعظم کو معاشی صورت حال پر مذاکرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ اپنےمعاشی ماہرین لےآئیں اورنمبرز پربراہ راست مذاکرہ کرلیتے ہیں۔

انہوں نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان صاحب اپنےافلاطون اکٹھے کرلیں آپ ایک نمبر بھی غلط ثابت نہیں کرسکتے۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ آڈیو لیکس آچکی ہیں، جس میں کے پی کے وزیر خزانہ کو عمران خان ہدایت دیتے ہیں کہ آئی ایم ایف کو خط لکھو اور ان کے ساتھ کسی قسم کا تعاون نہ کرو۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ایسے اقدامات تو بغاوت کے زمرے میں آتے ہیں، شوکت ترین نے وزیرخزانہ کےپی کو کیا کہا عمران خان آڈیو ٹیپ سن لیں۔

وزیرخزانہ نے الزام عائد کیا کہ عمران خان نےآئی ایم ایف سے معاہدےکیے،حکومتی جاتی دیکھ کرتوڑدیئے، عمران خان نےجاتےہوئےعالمی اداروں کےکمٹمنٹ کوبھی متاثرکیا جو کہتا تھا کہ آئی ایم ایف ڈیل ہوئی تو خودکشی کرلوں گا جبکہ خود عمران خان نے عالمی مالیاتی ادارے کے پاس جانے میں ایک سال لگادیا۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ عمران خان انتخابات چوری کےاقتدار میں آئے تھےجس کی قیمت پاکستان نےاداکی، عمران خان کی حکومت کی قیمت پاکستان کی عوام ادا کررہی ہےاورکرےگی،آپ دوسروں کو چورچور کہتےہیں تو آپ کو ڈاکو کہا جائے کیونکہ آپ اتنے بڑےچور ہیں، عمران خان خود کو لیڈرکہتےہیں تو رویہ بھی لیڈر جیسا رکھیں۔

Comments