نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ نہروں کے مسئلے پر پی پی کے تحفظات دور کریں گے اور سندھ کے پانی ایک قطرہ بھی چوری نہیں ہونے دیں گے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی چوری نہیں ہونے دیں گے۔ حکومت نہروں کے مسئلے پر پیپلز پارٹی سمیت اپنے اتحادیوں کے اعتراضات دور کرے گی۔ اس سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف ایک کمیٹی تشکیل دے چکے ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت معاہدے پر من وعن عمل کرنے کی پابندی ہے اور وزیراعظم کی ہدایت پر قائم کمیٹی اتحادیوں کے معاملات پر غور کر رہی ہے جب کہ سندھ کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری بھی دی جا رہی ہے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ نہروں کا مسئلہ سب سے پہلے ایکنک میں آیا تھا۔ پی پی سے دہائیوں پر محیط دیرینہ رشتہ ہے، اس لیے غلط فہمیوں سے بچنے کے لیے ایکنک میں نہروں کا ایجنڈا موخر کیا تھا۔ نہروں کے معاملے پر حکومت پی پی کو شانہ بشانہ لے کر چلے گی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر دونوں اطراف سے گولہ باری ہوتی رہتی ہے۔ اس مسئلے پر اندرون سندھ کچھ عناصر فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ تمام مسائل مل بیٹھ کر حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ نہروں کے معاملے پر وزیراعلیٰ سندھ سے بھی بات ہوئی ہے، تمام غلط فہمیاں دور کی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ نہروں کے مسئلے پر مشاورت جاری ہے۔ جو بھی حل نکلے گا، اس میں ملکی مفاد کو ترجیح دی جائے گی۔
نائب وزیر اعظم نے نہروں کے مسئلے پر پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کے بیان کو غیر ضروری تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ بہتر ہوتا اگر اس معاملے پر ان کا بیان محدود ہوتا۔ چیزوں اور مسائل کو سمجھداری سے حل کرنا ہوگا۔ وزیر اعظم کی قیادت میں مسائل پر قابو پا لیں گے۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ دریائے سندھ میں تین مقامات پر ٹیلی مانیٹرنگ سسٹم کی تنصیب ہو رہی ہے۔ اس سسٹم سے دریائے سندھ میں پانی کی پیمائش ممکن ہوگی۔ سندھ کے حصے کے پانی کا ایک قطرہ بھی کسی دوسرے صوبے کو نہیں دیا جائے گا۔
دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ کیا ہے؟ ماہر آبیات نصیر میمن نے اصل حقائق بتادیے