اسلام آباد :وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف معاہدے کی دستاویز قومی اسمبلی میں پیش کردیں اور زراعت اور تعمیراتی شعبے پر کوئی ٹیکس نہ لگانے کی یقین دہانی کرادی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف معاہدے کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردیں ، وزیرخزانہ اسحاق ڈار اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ملک میں جو بھی اہم تبدیلیاں ہوں پارلیمنٹ میں شیئر کرنا چاہیئے، آئی ایم ایف سے معاہدہ پر میں نے اورگورنراسٹیٹ بینک نے دستخط کئے، کاپی آج اسمبلی میں جمع کرادی ہے۔۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ معاہدے کے 11یا 12ریویو ہوتے ہیں، پوری کوشش کی ہے آئی ایم ایف معاہدے پر 9واں ریویو ہوجائے، معاہدےکی تفصیلات پیش کرنے کاکام شفافیت برقرار رکھنے کیلئے کیا، تمام دستاویز وزارت کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہیں۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ سابق حکومت کی وجہ سےآئی ایم ایف پروگرام معطل ہواتھا، اسحاق ڈار آئی ایم ایف پروگرام کی معطلی سے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو نقصان ہوا، جب ہماری حکومت آئی تو ملک کےذخائر14ارب ڈالر تھے، ایساوقت بھی آیاجہاں ہمارے ذخائر4بلین تک چلے گئے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ کوشش ہے نگراں حکومت آنے تک اسی راستےپرچلیں، ہم نے ایسی پالیسی اپنائی ہے جس سےمہنگائی کاطوفان تھمناچاہیے۔
وزیر خزانہ نے ریئل اسٹیٹ، کنسٹرکشن اور زراعت کے شعبے پرٹیکس کی باتوں کو افواہ قرار دیتے ہوئے کہا اس میں کوئی صداقت نہیں، مذکورہ شعبے پر ایک بھی نیاٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔