اسلام آباد: احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کے دوران استغاثہ کے بیانات قلمبند کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔
سماعت میں استغاثہ کے 4 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے۔
عدالت میں شریک ملزمان سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا رضوی بھی پیش ہوئے۔
عدالت میں استغاثہ کے گواہ مرزا فیض الرحمٰن نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ 17 اگست 2017 کو پہلی بار لاہور نیب کے سامنے پیش ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ٹرانسفر ایپلی کیشن کی تفصیلات جمع کروائی تھیں۔
خیال رہے کہ مرزا فیض الرحمٰن کا تعلق لینڈ ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ سے ہے۔
مرزا فیض الرحمٰن کے علاوہ اظہر حسین اور علی اکبر بھنڈر نامی گواہان نے بھی بیان قلمبند کروایا۔ مزید گواہان میں میر زمان، فیصل شہزاد، انعام الحق اور شکیل انجم شامل ہیں۔
گواہان کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد عدالت نے استغاثہ کے مزید 3 گواہوں کو طلب کر لیا جن میں محمد اشتیاق، عمر دراز اور قمر زمان شامل ہیں۔
احتساب عدالت نے کیس کی مزید سماعت 15 اگست تک ملتوی کردی۔