اسلام آباد : نااہل وزیراعظم نواز شریف کے بعد ان کے سمدھی اسحاق ڈارکی بھی چھٹی ہوگئی، نیب کو مطلوب وزیر خزانہ مستعفی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق نیب کے شکنجے میں اسحاق ڈار کی وزارت بھی گئی ، حکومت نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا استعفیٰ منظور کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ایک ہفتے قبل وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو استعفیٰ بھجوایا تھا۔
اسحاق ڈار دل کے عارضے میں مبتلا ہو کر علاج کی غرض سے لندن میں موجود ہیں، جہاں ڈاکٹروں نے اسحاق ڈار کو مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے ۔
مزید پڑھیں : اسحاق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری، غیرحاضری پرمچلکے ضبط ہوں گے
یاد رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب ریفرنس میں مسلسل غیرحاضری پر اسحاق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کررکھے ہیں۔
نیب حکام کا کہنا ہے کہ وہ جیسے ہی وطن واپس آئیں گے ‘ انہیں گرفتار کیا جائے گا۔
نیب نے اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو درخواست بھی بھیجی تھی ، نیب نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے تمام منقولہ اور غیرمنقولہ اثاثے بھی منجمداورجائیداد کی خرید و فروخت پر بھی پابندی عائد کی ہوئی ہے۔
اس سے قبل نیب نے اسحاق ڈار کی جائیداد ضبط کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
دوسری جانب می احتساب بیورو (نیب) نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف بحیثیت ملزم حدیبیہ پیپر ملز کی تحقیقات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حدیبیہ پیپرملز کی تحقیقات کا فیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کیا گیا اور اب وفاقی وزیرخزانہ سے بحثیت ملزم تحقیقات شروع کی جارہی ہیں۔
مزید پڑھیں : وزیراعظم کا اسحق ڈارکو مستعفی ہونے کا مشورہ
خیال رہے کہ صدرنیشنل بینک سعید احمد کے وعدہ معاف گواہ بننے کے فیصلے کے بعد وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر وزرات سے استعفیٰ دینے کا دباؤ بڑھنے لگا ، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسحاق ڈار کو مستعفی ہونے کا مشورہ بھی دیا تھا۔