اسلام آباد : سینیٹر اسحاق ڈار نے سوال کیا کہ کابل میں انڈراسٹینڈنگ کےتحت سیکڑوں دہشت گردوں کو پاکستانی جیلوں سے رہا کیا گیا، کوئی قوم کو بتائے گا ایسا کیوں کیا گیا؟
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینیٹر اسحاق ڈار نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جیلوں سے خطرناک دہشتگردوں کوکس نےچھڑایا ،کون ذمہ دار ہے؟ ان کو افغانستان کس نے بھجوایا،کون ذمہ دار ہے؟
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہم ماضی میں دہشت گردوں کے خلاف معنی خیز ایکشن نہ لے سکے تھے، ضرب عضب کا فیصلہ نواز شریف حکومت میں ہوا، 100ارب روپےکی فنانسنگ سالانہ کی ضرورت تھی جسے پورا کیا گیا، 2013کے بعد دہشتگردکارروائیوں میں کمی آئی لیکن 2018 کے بعد پالیسی میں تبدیلی آئی۔
ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت آئی تو ہماری ذمہ داران وہاں پہنچے، کابل میں انڈراسٹینڈنگ کے تحت سینکڑوں دہشتگردوں کو پاکستانی جیلوں سے رہا کیا گیا، ، کوئی قوم کو بتائے گا ایسا کیوں کیا گیا؟
ان کا کہنا تھا کہ پالیسی پر یوٹرن اور دہشت گردوں کی رہائی کے بعد ملک میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا۔
اسحاق ڈار نے مطالبہ کیا کہ نگراں حکومت دہشت گردی پر ان کیمرا بریفنگ دے اور اگر کوئی کہے ٹھہر جائیں آٹھ فروری کا انتظار کریں توایسانہیں ہوسکتا، ایسے معاملات میں ایک ایک سیکنڈ گنا جائے گا۔