لندن : صدرنیشنل بینک سعید احمد کے وعدہ معاف گواہ بننے کے فیصلے کے بعد وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر وزرات سے استعفیٰ دینے کا دباؤ بڑھنے لگا ، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسحق ڈار کو مستعفی ہونے کا مشورہ بھی دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحق ڈار پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں، جے آئی ٹی کے بعد احتساب عدالت میں پیشیاں، قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری اور اب نیشنل بینک کے صدر سعید احمد کے اسحق ڈارکے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے کے فیصلے کے بعد ن لیگی حکومت کے وزیرخزانہ اور شریف خاندان کے قریبی رشتے دار اسحق ڈار پر مستعفی ہونے کا دباؤبڑھنے لگا۔
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ لندن میں موجود وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے اسحاق ڈار کو عہدے سے مستعفی ہونے کا مشورہ دے دیا ہے۔
مزید پڑھیں: اسحاق ڈارکےتمام بینک اکاؤنٹس اور جائیداد منجمدکردی گئی
ذرائع کے مطابق اسحق ڈار سے کہا گیا ہے کہ سعید احمد کے منحرف ہونے اور بیماری اور احتساب عدالت میں پیشیوں کےباعث وزارت کے معاملات ٹھیک نہیں چل رہے اس لیے وزارت سے استعفی دینا ہی مناسب عمل ہوگا۔
مزید پڑھیں: اسحاق ڈار کےقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار
یاد رہے کہ دل کے عارضے میں مبتلا وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ڈاکٹروں نے اسپتال سے ڈسچارج کردیا ہے، وہ لندن کے ہسپتال میں زیر علاج تھے، ڈاکٹروں نے اسحاق ڈار کو مکمل آرام کا مشورہ دیتے ہوئے معائنے کے لیے ا گلے ہفتے پھر بلایا ہے۔