کراچی: وزیر اعظم عمران خان کے مشیر اصلاحات عشرت حسین نے کہا ہے کہ حکومت کو غیر ملکی سرمایہ کاری پالیسی پر نظر ثانی کرنی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ سی پیک میں زیادہ تر سرمایہ کاری توانائی کے شعبے میں ہوئی، حکومت کو غیر ملکی سرمایہ کاری پر نظرِ ثانی کرنی ہوگی۔
مشیر اصلاحات کا کہنا تھا کہ پاکستان کی غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے بنائی گئی پالیسی بہت آزاد ہے، پاکستان میں جو بھی سرمایہ کاری آئی وہ مقامی کھپت کے لیے تھی۔ ڈاکٹر عشرت نے اس ضمن میں سی پیک کی مثال دی اور کہا کہ سی پیک میں بھی زیادہ تر توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیکنالوجی میں بڑی سرمایہ کاری، مائیکرو سافٹ سے بات چیت چل رہی ہے: زلفی بخاری
انھوں نے کہا ’غیر ملکی سرمایہ کاری کو ایکسپورٹ سیکٹر کی جانب منتقل کرنا ہوگا، موجودہ حکومت نے اصلاحات شروع کی ہیں، ایس ای سی پی کے پالیسی بورڈ میں نجی شعبے کا فرد بھی لگایا گیا ہے، ملک میں صنعت کاری کے لیے کاوشیں کی جا رہی ہیں، کاروباری آسانی کے لیے بھی کام ہو رہا ہے۔‘
وزیر اعظم کے مشیر اصلاحات نے ٹیکس سسٹم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا ٹیکس نظام سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، ہم ٹیکس جمع کرنے کے نظام میں اصلاحات کر رہے ہیں، ٹیکس عملے کے اختیارات کو بھی کم کرنا ہوگا۔
انھوں نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان خود ایف بی آر کی اصلاحات کی نگرانی کر رہے ہیں، ڈیٹا بیس اور ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکسوں کو بڑھائیں گے۔