دمشق : دولت اسلامیہ شام عراق (داعش) نامی عسکریت پسند تنظیم کے سربراہ کا بیٹا شام میں ہونے والی ایک کارروائی میں مارا گیا، وہ علویوں اور روسیوں کے خلاف لڑتے ہوئے ہلاک ہوا۔
تفصیلات کے مطابق داعش کے سربراہ شیخ ابوبکر البغدادی کے بیٹے حذیفہ البدری کو بشارالاسد کے حامی اور روسی مسلح دستوں نے ایک کارروائی میں ہلاک کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ یہ لڑائی حمس میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والے ایک پلانٹ کے قریب ہوئی۔ اس نیوز ایجنسی نے اپنے ہاتھوں میں بندوق لیے ہوئے ایک نوجوان کی تصویر بھی جاری کی ہے اور کہا ہے کہ یہ تصویر حذیفہ البدری کی ہے۔
اس حوالے سے شام کے حکام نے شیخ ابوبکر البغدادی کے بیٹے کی ہلاکت کو اہم کامیابی قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ آخری دہشت گرد کی ہلاکت تک جاری جنگ جاری رکھیں گے، اس کیلئے دہشت گردوں کیخلاف گھیرا مزید تنگ کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: داعش کا سربراہ ابوبکر البغدادی زندہ ہے، قریبی ساتھی کا انکشاف
واضح رہے کہ عراقی خفیہ ایجنسی کے ایک اہلکار کے مطابق داعش سربراہ ابوبکر البغدادی عراقی سرحد کے قریب شامی علاقے میں اپنے مسلح ساتھیوں کے ہمراہ روپوش ہے، گزشتہ کئی روز سے البغدادی کے مبینہ طور پر ہلاک ہو جانے کی خبریں بھی زیر گردش ہیں۔
تاہم کسی کو یہ علم نہیں کہ داعش کا سربراہ اس وقت زندہ ہے یا مارا جا چکا ہے، امریکا نے البغدادی کے سر کی قیمت پچیس ملین ڈالر کر رکھی ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔